سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ عوام میں حکومتی وعدوں کے بارے میں بڑھتی ہوئی ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی ریاست بہار میں اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما ایک دوسرے پر سخت تنقید کر رہے ہیں۔ اس دوران کانگریس نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایک مقامی شخص نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید تنقید کی ہے۔ ویڈیو میں یہ شخص کہتا ہے کہ مودی جیسا دھوکہ باز وزیراعظم ہم نے دیکھا ہی نہیں، وہ صرف جملہ بازی کر کے عوام کو گمراہ کرتے ہیں اور نوجوانوں سے جھوٹے وعدے کرتے ہیں لیکن اس بار بہار میں ان کی دال گلنے والی نہیں ہے۔

کانگریس نے اس ویڈیو کے ساتھ ٹوئٹر پر لکھا کہ بہار میں یہ مقامی شخص مودی کی حقیقت بیان کر رہا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ عوام میں حکومتی وعدوں کے بارے میں بڑھتی ہوئی ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔ اس سے قبل بھی اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم مودی پر جملہ بازی کے الزامات عائد کرتی رہی ہیں۔ حال ہی میں آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے کہا تھا کہ وزیراعظم صرف جملوں کی بارش کرنے کے لئے بہار آ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی حقیقی ترقیاتی کام نہیں ہو رہا اور وہ صرف گھس پیٹھیا یا مہاجرین کی بات کریں گے، جبکہ بہار کے عوام کے بنیادی مسائل، جیسے تعلیم، روزگار اور غریبوں کی فلاح پر توجہ نہیں دی جائے گی۔

خبروں کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس بار بہار کے مختلف اضلاع میں ریلیوں کو خطاب کریں گے جن میں پٹنہ، مظفرپور، گیا، بھاگلپور، سمستی پور، مشرقی اور مغربی چمپارن، سہرسا اور اریہ شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وہ ایک دن میں دو سے تین ریلیاں بھی کر سکتے ہیں، جس سے انتخابی ماحول میں جوش و خروش مزید بڑھ جائے گا۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ بہار میں عوامی رائے پر اثر ڈالنے کے لئے کیا جا رہا ہے اور دونوں جانب سے زبانی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ اس دوران سوشل میڈیا پر بھی مختلف پارٹیوں اور لیڈروں کے بیانات و ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں، جو انتخابی ماحول کو مزید گرم کر رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے مطابق بہار میں

پڑھیں:

کوئٹہ، انٹرنیٹ سروسز ایک بار پھر معطل، عوام شدید پریشان

محکمہ داخلہ بلوچستان 14 روز کے وقفے کے بعد دوبارہ انٹرنیٹ سروسز کو بند کر دیا۔ حکومت کا موقف ہے کہ سکیورٹی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے دارالحکومت کوئٹہ میں انٹرنیٹ سروسز کو ایک بار پھر بند کر دیا۔ شہر میں انٹرنیٹ کو 14 روز پہلے ہی بحال کر دیا گیا تھا۔ حکومت کا موقف ہے کہ شہر کے حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں بڑھتے ہوئے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب شہری، طلبہ، صحافی اور کاروباری حضرات اپنے روزمرہ کے کام میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے آپ کو عوام کے سامنے جوابدہ نہیں سمجھتی ہے۔ جس کے باعث حکمرانوں کو عوامی مشکلات کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔ آن لائن بینکنگ، تعلیمی سرگرمیاں اور صحافتی رپورٹنگ متاثر ہوئی ہے، جبکہ کاروباری شعبے کو آن لائن ٹرانزیکشنز میں رکاؤٹ کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ کہ حکومت بلوچستان متعدد بار کوئٹہ میں انٹرنیٹ بلاجواز بند کر چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  عمران خان جیل میں سیاسی گفتگو نہیں کر سکتے، اعظم نذیر تارڑ
  • بسنت کی واپسی: خوشیوں کی بہار یا خطرات کا نیا موسم؟
  • خیبر پختون خوا میں گورنر راج؟
  • مودی حکومت مزدور مخالف اور لیبر کوڈز ملازمتوں کی سلامتی کو خطرہ ہے، کانگریس
  • ہماری جدوجہد عمران خان کے لیےہے،سیاسی مسائل کا حل طاقت نہیں مکالمہ ہے،بیرسٹر گوہر
  • مدھیہ پردیش اسمبلی میں کسانوں کی مشکلات پر کانگریس کا احتجاج
  • یہ بہت ہی سنگین موضوع ہے کہ ملک میں "بی ایل او" کی جان جارہی ہے، کانگریس
  • کوئٹہ، انٹرنیٹ سروسز ایک بار پھر معطل، عوام شدید پریشان
  • حکومت نے آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کیا، ظلم کے ضابطے نہیں مانتے، محمود اچکزئی
  • بھارتی وزیر دفاع کی ہرزہ سرائی