مودی کے دور حکومت میں عوام کے بنیادی مسائل پر توجہ نہیں دی جارہی ہے، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ عوام میں حکومتی وعدوں کے بارے میں بڑھتی ہوئی ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی ریاست بہار میں اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما ایک دوسرے پر سخت تنقید کر رہے ہیں۔ اس دوران کانگریس نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایک مقامی شخص نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید تنقید کی ہے۔ ویڈیو میں یہ شخص کہتا ہے کہ مودی جیسا دھوکہ باز وزیراعظم ہم نے دیکھا ہی نہیں، وہ صرف جملہ بازی کر کے عوام کو گمراہ کرتے ہیں اور نوجوانوں سے جھوٹے وعدے کرتے ہیں لیکن اس بار بہار میں ان کی دال گلنے والی نہیں ہے۔
کانگریس نے اس ویڈیو کے ساتھ ٹوئٹر پر لکھا کہ بہار میں یہ مقامی شخص مودی کی حقیقت بیان کر رہا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ عوام میں حکومتی وعدوں کے بارے میں بڑھتی ہوئی ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔ اس سے قبل بھی اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم مودی پر جملہ بازی کے الزامات عائد کرتی رہی ہیں۔ حال ہی میں آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے کہا تھا کہ وزیراعظم صرف جملوں کی بارش کرنے کے لئے بہار آ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی حقیقی ترقیاتی کام نہیں ہو رہا اور وہ صرف گھس پیٹھیا یا مہاجرین کی بات کریں گے، جبکہ بہار کے عوام کے بنیادی مسائل، جیسے تعلیم، روزگار اور غریبوں کی فلاح پر توجہ نہیں دی جائے گی۔
خبروں کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس بار بہار کے مختلف اضلاع میں ریلیوں کو خطاب کریں گے جن میں پٹنہ، مظفرپور، گیا، بھاگلپور، سمستی پور، مشرقی اور مغربی چمپارن، سہرسا اور اریہ شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وہ ایک دن میں دو سے تین ریلیاں بھی کر سکتے ہیں، جس سے انتخابی ماحول میں جوش و خروش مزید بڑھ جائے گا۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ بہار میں عوامی رائے پر اثر ڈالنے کے لئے کیا جا رہا ہے اور دونوں جانب سے زبانی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ اس دوران سوشل میڈیا پر بھی مختلف پارٹیوں اور لیڈروں کے بیانات و ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں، جو انتخابی ماحول کو مزید گرم کر رہی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پیپلز پارٹی وہ جماعت نہیں جو ہر روز اتحاد توڑنے کی بات کرے، ندیم افضل چن
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی صرف عوامی مفاد اور اپنے لیے عزت مانگتے ہیں، یہ وہ جماعت نہیں جو ہر روز اتحاد توڑنے کی بات کرے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کرنے پر اتفاق
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ ایک ماہ بعد سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس دوبارہ طلب کیا جائے گا، جس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر مزید مشاورت کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ذمہ دارانہ سیاست کی ہے اور کبھی اتحاد توڑنے کی روش اختیار نہیں کی۔ ’ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ حکومتی پالیسیوں پر پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لیا جائے۔ جب حکومت کو ضرورت پیش آئی تو بلاول بھٹو کو قیادت کے طور پر آگے بھیجا گیا، ہم چاہتے ہیں کہ وہی جذبہ قائم رہے۔‘
ندیم افضل چن نے واضح کیاکہ پیپلز پارٹی کسی وزارت یا عہدے کی طلبگار نہیں، بلکہ صرف ملکی مفاد میں کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہر بحران میں حکومت کا ساتھ دیا اور توقع رکھتی ہے کہ حکومت بھی تمام معاملات میں اسے اعتماد میں لے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی حالیہ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
انہوں نے تجویز دی کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملا کر پنجاب میں بلدیاتی نظام تشکیل دیا جائے تاکہ جمہوری نظام مضبوط ہو اور عوامی نمائندگی نچلی سطح تک پہنچ سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پیپلز پارٹی حکومتی اتحاد سیاسی کشیدگی ندیم افضل چن وی نیوز