اوول آفس میں بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے پوتن پر تنقید کی کہ وہ امن کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں اور انھوں نے امید ظاہر کی کہ ان پابندیوں سے انھیں امن کے لیے مجبور کیا جا سکے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ہنگری میں ٹرمپ اور پوتن کی طے شدہ ملاقات منسوخ ہونے کے بعد امریکہ نے روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی۔ عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق امریکہ نے روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ان امریکی پابندیوں کا مقصد یوکرین کے ساتھ امن معاہدے کرنے کے لیے روس پر دباؤ ڈالنا ہے۔ دریں اثناء امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی پوتن سے ملاقات موخر ہو گئی ہے کیونکہ وہ بے معنی ملاقات کرنا نہیں چاہتے۔ اوول آفس میں بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے پوتن پر تنقید کی کہ وہ امن کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں اور انھوں نے امید ظاہر کی کہ ان پابندیوں سے انھیں امن کے لیے مجبور کیا جا سکے گا۔ ٹرمپ نے پابندیوں کو زبردست قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھیں اُمید ہے کہ اگر روس جنگ ختم کرنے پر تیار ہو گیا تو انھیں فوری ختم کیا جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امن کے لیے

پڑھیں:

ایران نے ٹرمپ کی جوہری مذاکرات کی پیشکش مسترد کر دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی پیشکش کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے  واضح کیا ہے کہ امریکا کی مداخلت ایران کے اندرونی اور دفاعی معاملات میں کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق آیت   خامنہ ای نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے ایران کی جوہری صنعت تباہ کر دی، بہت خوب، خواب دیکھتے رہیے۔

 ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے لیے یہ محض ایک خواب ہے کیونکہ ایران اپنی سائنسی اور دفاعی صلاحیتوں میں روز بروز مضبوط ہوتا جا رہا ہے، اگر کوئی معاہدہ دباؤ یا زبردستی کے تحت ہو تو وہ ڈیل نہیں بلکہ غنڈہ گردی کہلاتی ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات کی بنیاد عزت و وقار پر ہونی چاہیے، نہ کہ دھمکیوں اور اقتصادی دباؤ پر، ایران کا جوہری پروگرام پرامن توانائی کے حصول کے لیے ہے اور مغربی طاقتوں کے الزامات بے بنیاد اور سیاسی مقاصد پر مبنی ہیں۔

خیال رہےکہ   تہران اور واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے پانچ دور مکمل ہو چکے ہیں،  یہ مذاکرات جون میں ہونے والی 12 روزہ فضائی جنگ کے بعد ختم ہوئے تھے، جس دوران امریکی اور اسرائیلی افواج نے ایران کی مختلف جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر واشنگٹن تہران کے ساتھ امن معاہدہ کر لے تو یہ ان کی انتظامیہ کے لیے  ایک بڑی کامیابی ہوگی،

یاد رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ویورپی یونین نے روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں پر پابندی عائد کردی
  • امریکی صدر نے روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں پر پابندی عائد کردی
  • روس پر پابندیاں لگانے کا یہ صحیح وقت ہے، ٹرمپ
  • ٹرمپ پوتن ملاقات کی منسوخی کے بعد امریکا کی روس پر نئی پابندیاں
  • ٹرمپ کا روس پر بڑا وار: 2 بڑی روسی آئل کمپنیوں پر سخت پابندیاں عائد، پیوٹن سے ملاقات منسوخ
  • پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے، امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم کو خبردار کر دیا
  • ٹرمپ اور پیوٹن کی ہنگری میں طے ملاقات منسوخ
  • ایران نے ٹرمپ کی جوہری مذاکرات کی پیشکش مسترد کر دی
  • امریکی نظام کو بے نقاب کرتے جناب ٹرمپ صاحب