بھارت کے شہر اندور میں ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ میں شریک 2 آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کے ساتھ موٹر سائیکل سوار کی جانب سے نازیبا حرکت کا واقعہ پیش آیا، جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

کرکٹ آسٹریلیا نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ ٹیم کی 2 کھلاڑی جمعرات کی صبح ہوٹل سے قریب واقع ایک کیفے جا رہی تھیں جب ایک شخص موٹر سائیکل پر ان کا پیچھا کرتے ہوئے ایک کھلاڑی کو نازیبا انداز میں چھو کر فرار ہوگیا۔

???? INDIA NOT SAFE EVEN FOR WOMEN ATHLETES.

.!!

– Two Australian players were allegedly molested in Indore while walking from their hotel to a café. ( NDTV ) pic.twitter.com/CZInMwkFDe

— junaiz (@dhillow_) October 25, 2025

ٹیم کے سیکیورٹی افسر ڈینی سمنز نے فوری طور پر مقامی سیکیورٹی حکام کو اطلاع دی اور متاثرہ کھلاڑیوں کو حفاظت کے ساتھ ہوٹل واپس پہنچایا۔

پولیس کے مطابق واقعہ صبح تقریباً 11 بجے خجرانہ روڈ کے قریب پیش آیا۔ واقعے کی رپورٹ درج کر کے تفتیش شروع کی گئی، جس میں سی سی ٹی وی فوٹیج، ہوٹل ریکارڈ اور سیکیورٹی اہلکاروں کے بیانات کا جائزہ لیا گیا۔

ایک عینی شاہد کی مدد سے موٹر سائیکل کا نمبر معلوم کیا گیا جس کی بنیاد پر ملزم، عقیل خان کو جمعے کے روز گرفتار کیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم کے خلاف ماضی میں بھی فوجداری مقدمات درج ہیں۔ اس کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہتا کی دفعات 74 (خواتین کی عصمت پر حملہ) اور 78 (تعاقب یا اسٹاکنگ) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ریاستی وزیر کلاش وجے ورگیہ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض بدتمیزی نہیں بلکہ بھارت کی ساکھ پر دھبہ ہے۔ ایسے واقعات کے ذمے داروں کو مثالی سزا دی جانی چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ایسا جرات نہ کرے۔

آسٹریلوی ویمن ٹیم ان دنوں اندور میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے اہم میچ کی تیاری کر رہی ہے، جو سیمی فائنل سے قبل پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ٹیم کے تعین میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

ایران میں بغیر حجاب خواتین کا میراتھون ایونٹ، منتظمین گرفتار

ایران میں خواتین کی بغیر حجاب میراتھن میں شرکت پر حکام نے میراتھن کے دو منتظمین کو گرفتار کر لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق گرفتاری اُس وقت عمل میں آئی جب جنوبی ایران کے ساحل کے قریب واقع جزیرہ کِش میں ہونے والی میراتھن کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جن میں متعدد خواتین کو بغیر حجاب دوڑ میں شریک دیکھا گیا۔

اس میراتھن میں دو ہزار خواتین اور تین ہزار مردوں نے الگ الگ حصہ لیا تھا۔ تصاویر میں کئی خواتین سرخ شرٹس پہنے بغیر حجاب دوڑتی نظر آئیں جبکہ بعض نے سر بھی نہیں ڈھانپا ہوا تھا، جس کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آیا۔

تبدیلی کے حامی ایرانی شہریوں نے اسے خواتین کی جانب سے سرکاری پابندیوں کے خلاف ایک بہادرانہ قدم قرار دیا، جبکہ حکام کے مطابق یہ اقدام بنیادی قوانین کی خلاف ورزی اور موجودہ نظام کے لیے چیلنج ہے۔

ایرانی عدلیہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے منتظمین کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ نہ صرف حجاب قانون کی خلاف ورزی قابل اعتراض ہے بلکہ اس بات پر بھی سوال اٹھتا ہے کہ ایسی میراتھن کے انعقاد کی اجازت کیوں دی گئی۔

واضح رہے کہ ایران میں عوامی مقامات پر خواتین کا سر ڈھانپنا لازمی ہے، اور 2022 میں مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد ملک بھر میں شدید مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • آسٹریلوی سیکیورٹی ٹیم لاہور پہنچ گئی، ٹی20 دورے کی تیاریوں کا جائزہ شروع
  • وکیل ذیشان ڈھڈی کا مقدمہ د ہشت گردی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے، ڈسٹرکٹ بار ملتان 
  • حیدرآباد پولیس کے مقابلے، ایک ملزم ہلاک، 2ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • پنجاب میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، آئی جی نے کومبنگ آپریشنز کے احکامات دے دیے
  • خیرپور : پولیس کی کارروائی، تلاش ایپ کے ذریعے چیکنگ کی گئی
  • چیچہ وطنی:ٹر الرکی موٹر سائیکل کو ٹکر،خاتون سمیت3 افراد جاں بحق
  • شہری سے بدسلوکی کی وائرل ویڈیو پر ایڈیشنل آئی جی کراچی کا نوٹس، سب انسپیکٹر معطل
  • بھارت میں فلائٹ آپریشن مفلوج ہونے سے ایج گروپ کرکٹرز رل گئے
  • ایران: میراتھن میں خواتین کی بغیر حجاب شرکت پر منتظمین گرفتار
  • ایران میں بغیر حجاب خواتین کا میراتھون ایونٹ، منتظمین گرفتار