سوئی نادرن نے سردیوں کے لیے نیا گیس لوڈشیڈنگ شیڈول جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) نے موسمِ سرما کے دوران گیس کی قلت کے پیشِ نظر نیا لوڈشیڈنگ شیڈول جاری کردیا ہے جس کے تحت گھریلو صارفین کو دن کے مخصوص اوقات میں ہی گیس فراہم کی جائے گی۔
ترجمان ایس این جی پی ایل کے مطابق گیس کی مسلسل قلت اور سردیوں میں بڑھتی ہوئی طلب کو دیکھتے ہوئے نیا شیڈول تیار کیا گیا ہے تاکہ شہری اور دیہی علاقوں میں محدود ذخائر کو منصفانہ طور پر تقسیم کیا جا سکے۔
جاری کردہ شیڈول کے مطابق صارفین کو صبح ساڑھے 5 بجے سے ساڑھے 8 بجے تک، دوپہر ساڑھے 11 بجے سے ڈیڑھ بجے تک، اور شام ساڑھے 5 بجے سے رات ساڑھے 8 بجے تک گیس دستیاب ہوگی، جب کہ رات ساڑھے 8 بجے سے صبح ساڑھے 5 بجے تک گیس کی فراہمی معطل رہے گی۔
کمپنی کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ شیڈول لاہور، اسلام آباد اور ایس این جی پی ایل کے دیگر علاقوں میں نافذ العمل ہوگا، مخصوص اوقات کے دوران گیس کا پریشر کم ہونے یا سپلائی معطل رہنے کا امکان بھی موجود ہے۔
ایس این جی پی ایل نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے کھانے پکانے اور دیگر گھریلو امور کو دیے گئے وقت کے مطابق ایڈجسٹ کریں تاکہ کسی قسم کی مشکلات سے بچا جا سکے۔
کمپنی نے مزید کہا کہ صارفین گیس کا استعمال ذمہ داری کے ساتھ کریں اور گیس چوری یا غیر قانونی کنکشن کی صورت میں فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس این جی پی ایل بجے تک
پڑھیں:
فرانسیسی عدلیہ نے بشارالاسد کیخلاف تیسرا وارنٹ جاری کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانسیسی عدالت نے شام کے سابق صدر بشار الاسد کے خلاف 2013 ء میں مہلک کیمیائی حملوں کے الزام میں نیا بین الاقوامی گرفتاری وارنٹ جاری کر دیا ۔ فرانس کی عدالتیں اس سے پہلے بشار کے خلاف 2وارنٹ جاری کر چکی ہیں۔ پیرس کے ججوں نے وارنٹ 29 جولائی کو جاری کیاتھا جس میں بشارالاسد پر انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات شامل ہیں۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب فرانسیسی عدالت نے اسی مقدمے سے متعلق پہلا وارنٹ منسوخ کر دیا تھا۔ اسی روز قومی استغاثہ برائے انسدادِ دہشت گردی نے نیا وارنٹ جاری کرنے کی درخواست دی تھی۔ پہلا وارنٹ نومبر 2023 ء میں جاری ہوا تھا تاہم 25 جولائی کو عدالت عالیہ نے اسے اس بنیاد پر کالعدم قرار دے دیا کہ بشار الاسد اْس وقت منصب صدارت پر فائز تھے اور انہیں مکمل سفارتی استثنا حاصل تھا۔ تاہم عدالت نے وضاحت کی کہ چونکہ بشار الاسد کو 8 دسمبر 2024 ء کو اقتدار سے ہٹایا جا چکا ہے، اس لیے اب ان کے خلاف نئے وارنٹ جاری کیے جا سکتے ہیں۔ بشار الاسد پر عائد الزامات کے مطابق کیمیائی حملے 5 اگست 2013 ء کو شام کے 2علاقوں عدرا اور دوما میں کیے گئے تھے، جن میں 450 افراد زخمی ہوئے۔ بعد ازاں 21 اگست کو مشرقی غوطہ میں ہونے والے حملے میں امریکی انٹیلی جنس کے مطابق اعصاب شکن گیس سارین کے باعث ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بشار الاسد کے فرار کے بعد پہلا وارنٹ رواں برس 20 جنوری کو جنوبی شام کے شہر درعا میں 2017 کے فضائی حملے کے الزام میں جاری ہوا تھا، جس میں عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔ دوسرا وارنٹ 19 اگست کو 2012 ء میں شہر حمص میں صحافیوں کے مرکز پر بم باری کے الزام میں جاری کیا گیا تھا، جس میں امریکی صحافی میری کولون اور فرانسیسی فوٹوگرافر ریمی اوشلیک مارے گئے تھے۔ ستمبرکے آخر میں شام کی اپنی عدلیہ نے بھی بشار الاسد کے خلاف عدم حاضری میں گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا تاکہ اس معاملے کو بین الاقوامی پولیس ادارے انٹرپول کے ذریعے آگے بڑھایا جا سکے۔