بلدیاتی انتخابات کی تیاری؛ تمام یونین کونسلزسےپیپلزپارٹی اپنےامیدوارکھڑےکریگی؛فیصل میر
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
سٹی 42ؒ:پاکستان پیپلزپارٹی کےزیراہتمام بلدیاتی انتخابات کی تیاری کےحوالےسےاجلاس رہنماپیپلزپارٹی فیصل میرکی صدارت میں ہوا۔
بلدیاتی انتخابات میں یونین کونسلزکی تعداد،حلقہ بندی اورحدبندی بارےاظہارخیال کیا گیا ۔
فیصل میر نے کہا لاہورکی تمام یونین کونسلزسےپیپلزپارٹی اپنےامیدوارکھڑےکریگی،جوہرٹاؤن کےمرکزی دفترسےہرچیزمانیٹرکریں گے۔مجیدغوری آفس کےانچارج ہونگےاورورکرزکےمسائل دیکھیں گے۔
بلدیاتی الیکشن کے حوالے دفاتر کھول رہے ہیں۔بلدیات کے الیکشن کے بعدسسٹم میں بہتری آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے کروڑوں روپے کے اشتہارات کا سہارا لیا ہوا ہے پھر بلدیاتی انتخابات غیر جماعتی انتخابات کیوں کروائے جا رہے ہیں،آج کے کنونشن میں الیکشن بھرپور طریقہ سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔امید کرتے ہے ہمارے جینتنے والے امیدواروں کو چھانگا مانگا کی سیاست کی نظر نہیں کیا جائیگا.
ہنڈائی ٹکسن ہائبرڈ بغیر سود کے آسان اقساط میں حاصل کریں
سینئر رہنما پیپلزپارٹی میاں مصباح الرحمان نے کہا بلدیات کا الیکشن نہ ہونے سے ممبر قومی و صوبائی اسمبلی کونسلرز بن چکے ہیں ۔ایم این اے کا کام سٹریٹ لائٹس لگانا نہیں ہے۔
بلدیات کے الیکشن کا مقصد عام آدمی کے دروازے تک سہولیات پہنچانا ہے۔حکومت نے تین چار سال بلدیات کا قانون بنانے میں لگائے۔
پیپلز پارٹی تمام سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔چئیرمین سے کہیں گے کہ جلد از جلد الیکشن کے حوالہ سے کمیٹی بنائیں ۔
برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت میں حیران کن کمی
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلدیاتی انتخابات
پڑھیں:
یورپی یونین کا انسٹاگرام، فیس بُک اور ٹک ٹاک پر قوانین کی خلاف ورزی کا الزام
جرمن جریدے دی زائت کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ان تینوں کمپنیوں نے یورپی قوانین کی متعدد دفعات کی خلاف ورزی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن نے فیس بُک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر یورپی یونین کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (DSA) کی خلاف ورزی اور ڈیٹا میں شفافیت نہ رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔ یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ امریکی اور چینی کمپنیاں اپنے رویے کی اصلاح نہیں کرتیں یا قابلِ قبول شواہد پیش نہیں کرتیں تو انہیں بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جرمن جریدے دی زائت کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ان تینوں کمپنیوں نے یورپی قوانین کی متعدد دفعات کی خلاف ورزی کی ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا کہ انسٹاگرام اور فیس بُک پر صارفین کے لیے شکایت درج کروانے کا طریقہ کار ناکافی ہے۔ اسی طرح ٹک ٹاک محققین کو اپنے ڈیٹا تک مناسب رسائی نہیں دیتا، جس کی وجہ سے آزادانہ نگرانی ممکن نہیں رہتی، وہ اپنی شرائط و ضوابط کی مبینہ خلاف ورزی پر اکاؤنٹس بلاک کر دیتے ہیں یا پوسٹس حذف کر دیتے ہیں، جبکہ صارفین کو اپنے دفاع کا حق مؤثر انداز میں فراہم نہیں کیا جاتا۔
یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ ان پلیٹ فارمز پر غلط معلومات یا غیر قانونی مواد کی اطلاع دینے کا نظام مؤثر طریقے سے کام نہیں کر رہا، اور اس عمل کے دوران صارفین سے ذاتی معلومات طلب کرنا بھی قابلِ اعتراض ہے، انسٹاگرام اور فیس بُک (جو کمپنی میٹا کے تحت ہیں) اور ٹک ٹاک کے خلاف الگ عدالتی کارروائیاں بھی جاری ہیں، جن کا تعلق بچوں اور نوعمروں کو تشدد اور فحش مواد سے بچانے سے ہے۔