ٹِک ٹاک معاہدے کی تمام تفصیلات طے پا گئیں، امریکی وزیرِ خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں امریکی وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اور چینی صدر جنوبی کوریا میں ٹک ٹاک معاہدے کو حتمی شکل دینگے۔ انہوں نے کہا کہ چینی مصنوعات پر ٹیرف میں اضافہ ٹل گیا، چین نے نایاب معدنیات کے نئے برآمدی لائسنس نظام کو ایک سال کیلئے مؤخر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسینٹ نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ چین دوبارہ بڑی مقدار میں امریکی سویا بین خریدے گا، ٹِک ٹاک معاہدے کی تمام تفصیلات طے پا گئی ہیں۔ اپنے ایک بیان میں امریکی وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اور چینی صدر جنوبی کوریا میں ٹک ٹاک معاہدے کو حتمی شکل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چینی مصنوعات پر ٹیرف میں اضافہ ٹل گیا، چین نے نایاب معدنیات کے نئے برآمدی لائسنس نظام کو ایک سال کے لیے مؤخر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ امریکی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور چینی صدر تجارتی معاہدے کے اعلان کے بعد امریکی سویا بین کاشتکار بہتر کاروباری مواقع سے خوش ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی وزیر ٹاک معاہدے نے کہا
پڑھیں:
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے اصلاحاتی عزم اور نجی شعبے پر اعتماد کا خیز مقدم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئلزفورم اورآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، نیشنل بزنس گروپ پاکستان اورایف پی سی سی آئی کی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے وفاقی وزیرِخزانہ جناب محمد اورنگزیب خان کے حالیہ انٹرویوکوسراہا ہے۔ انہوں نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِخزانہ کی واضح، دو ٹوک معاشی حکمتِ عملی اورنجی شعبے پرمبنی ترقی کے وڑن سے کاروباری برادری کواطمینان حاصل ہوا ہے۔اس وڑن کے مطابق نجی شعبے کا ملک کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیرِخزانہ کا یہ بیان کہ “نجی شعبہ معیشت کا انجن ہے، جبکہ حکومت کا کردار اسکو سہولت فراہم کرنا ہے”۔ یہ وہ مؤقف ہے جس کی کاروباری برادری طویل عرصے سے وکالت کررہی ہے۔ عالمی وملکی چیلنجزکے باوجود ملک کی معاشی شرحِ نمومیں بہتری کے لیے وزیرِخزانہ کا اعتماد سرمایہ کاروں کے لیے مثبت پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِخزانہ کی جانب سے ٹیکس اصلاحات، توانائی شعبے میں بہتری اورسرکاری اداروں (SOEs) کی نجکاری کے عزم کا اعادہ انتہائی حوصلہ افزا ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پرزور دیا کہ ٹیکس نیٹ میں توسیع، بینک مارک اپ میں کمی، اورگردشی قرضوں کے خاتمے کے بغیرکاروباری لاگت میں کمی ممکن نہیں ہے، جو عالمی منڈی میں مسابقت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ معاشی آزادی، برآمدی مسابقت اور “ایسٹ ایشیا مارکیٹ” کے ماڈل کی جانب پیش قدمی ہی پاکستان کے لیے پائیدارترقی کا واحد راستہ ہے۔ کاروباری طبقہ حکومت کی اْن پالیسیوں کی مکمل حمایت کرتا ہے جوماضی کی فرسودہ سوچ سے ہٹ کربرآمدات اورصنعت کاری کوفروغ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک انفراسٹرکچرکی مونیٹائزیشن، خصوصی اقتصادی زونزکی ترقی، معدنیات، زراعت، آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل جیسے کلیدی شعبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے حکومتی اقدامات نجی شعبے کی شمولیت اورترقی لیے شاندارمواقع فراہم کریں گے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ میکرواکنامک استحکام اہم ہے، مگریہ آخری منزل نہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ استحکام کوحقیقی کاروباری ترقی میں بدلا جائے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ سرخ فیتے کا خاتمہ، توانائی نرخوں میں کمی اورٹیکس نظام کی سادگی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِخزانہ کا بینکاری تجربہ عملی اصلاحات کے نفاذ میں کلیدی کردارادا کرسکتا ہے، اورکاروباری برادری پاکستان کی معاشی کامیابی کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کے لیے تیارہے۔میاں زاہد حسین نے حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی سازی میں تسلسل اور کاروباری برادری کے ساتھ مشاورت کے ذریعے ہی معیشت کودیرپا خوشحالی کی جانب گامزن کیا جا سکتا ہے۔