ویب ڈیسک : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس 29 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ میں سماعت کے لیے مقرر کر لیا گیا۔

رجسٹرار آفس نے کیس سماعت کے لیے مقرر کرنے کی کازلسٹ جاری کر دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کے لیے چار رکنی لارجر بینچ تشکیل دے رکھا ہے۔ جسٹس ارباب محمد طاہر چار رکنی لارجر بینچ کی سربراہی کریں گے جبکہ جسٹس خادم حسین سومرو، جسٹس اعظم خان اور جسٹس راجہ انعام امین منھاس بینچ میں شامل ہیں۔

ہنڈائی ٹکسن ہائبرڈ بغیر سود کے آسان اقساط میں حاصل کریں

اس سے قبل بینچ کے ایک رکن کی عدم دستیابی پر گزشتہ سماعت منسوخ ہوگئی تھی۔ یکم ستمبر کو جسٹس انعام امین منہاس نے لارجر بینچ کے لیے فائل چیف جسٹس کو بھیج دی تھی۔

اس سے قبل یہ کیس جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت میں زیر سماعت تھا۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے گزشتہ سماعت پر وزیراعظم اور کابینہ ارکان کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کیے تھے۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے ٹیکس کیسز کے لیے اسپیشل ڈویژن بینچ کا حصہ بننے کے بعد سنگل بینچ کے کیسز ٹرانسفر کر دیے گئے تھے۔

برائلر مرغی کے گوشت   کی قیمت میں  حیران کن کمی

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: لارجر بینچ کے لیے

پڑھیں:

سپریم کورٹ: عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کے خلاف اپیلیں 27 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر

سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنماؤں عمر ایوب خان اور شبلی فراز کی نااہلی کے خلاف دائر اپیلوں کو سماعت کے لیے مقرر کر لیا ہے۔

یہ اپیلیں 27 اکتوبر کو سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ کے روبرو سماعت کے لیے پیش ہوں گی۔

عدالتی فہرست کے مطابق، جسٹس امین الدین خان بینچ کی سربراہی کریں گے، جبکہ جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شکیل احمد بھی بینچ کا حصہ ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ عمر ایوب اور شبلی فراز نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات میں سزا کے بعد اپنی نااہلی کو چیلنج کر رکھا ہے۔

قبل ازیں پشاور ہائیکورٹ نے دونوں رہنماؤں کی اپیلیں اس بنیاد پر ناقابلِ سماعت قرار دی تھیں کہ انہوں نے سرینڈر نہیں کیا تھا۔

اب سپریم کورٹ ان اپیلوں کی سماعت کرے گی اور اس دوران یہ طے کیا جائے گا کہ کیا دونوں رہنما اپنی نااہلی کے خلاف اپیل کے حق دار ہیں یا نہیں۔

مزید پڑھیں:

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان اور سینیٹرشبلی فراز کی نااہلی کا تعلق 9 مئی 2023 کے واقعات سے ہے، جب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔

ان مظاہروں کے دوران مختلف سرکاری و عسکری تنصیبات پر حملے کیے گئے، جن میں ملوث ہونے کے الزامات پر دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔

مزید پڑھیں:

بعد ازاں انسداد دہشتگردی عدالتوں نے انہیں مختلف مقدمات میں سزا سنائی، جس کے نتیجے میں وہ عوامی عہدوں کے لیے نااہل قرار پائے۔

دونوں رہنماؤں نے اپنی نااہلی کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، تاہم عدالت نے ان کی اپیلیں اس بنیاد پر ناقابلِ سماعت قرار دی تھیں کہ انہوں نے سرینڈر نہیں کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی بینچ تحریک انصاف جسٹس امین الدین خان سپریم کورٹ شبلی فراز عمر ایوب

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کیس کی سماعت مقرر
  • عافیہ صدیقی کی رہائی و وطن واپسی کا کیس اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ میں مقرر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛ عافیہ صدیقی کی رہائی و وطن واپسی کا کیس لارجر بینچ میں سماعت کے لیے مقرر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛ عافیہ صدیقی کی رہائی و وطن واپسی کا کیس لارجر بینچ میں سماعت کیلیے مقرر
  • عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کیخلاف اپیلیں آئینی بینچ میں سماعت کیلئے مقرر
  • سپریم کورٹ: عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کیخلاف اپیلیں آئینی بینچ میں سماعت کیلئے مقرر
  • سپریم کورٹ، عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کیخلاف اپیلیں آئینی بینچ میں سماعت کیلئے مقرر
  • سپریم کورٹ: عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کے خلاف اپیلیں آئینی بینچ میں سماعت کے لیے مقرر
  • سپریم کورٹ: عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کے خلاف اپیلیں 27 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر