راجیہ سبھا انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور بی جے پی کا فکس میچ تھا، ڈاکٹر سندیپ ماوا
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
یونائیٹڈ پیپلز پارٹی کے صدر نے کہا کہ میں پوری ذمہ داری کے ساتھ عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ نیشنل کانفرنس دراصل آر ایس ایس کی نظریاتی جماعت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر یونائیٹڈ پیپلز پارٹی کے صدر ڈاکٹر سندیپ ماوا نے میڈیا سے خصوصی گفتگو میں راجیہ سبھا انتخابات کو نیشنل کانفرنس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان ایک "فکس میچ" قرار دیا۔ ڈاکٹر سندیپ ماوا نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے بی جے پی امیدوار ست پال شرما کے حق میں ووٹ دیا، جس سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی ایک ہی ٹیم کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پوری ذمہ داری کے ساتھ عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ نیشنل کانفرنس دراصل آر ایس ایس کی نظریاتی جماعت ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نیشنل کانفرنس کے پارلیمنٹرین، میاں الطاف، آغا سید روح اللہ جبکہ انجینئر رشید نے بھی وائس پریذیڈنٹ کے انتخابات میں آر ایس ایس کے حمایت یافتہ امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالا تھا۔
ڈاکٹر سندیپ ماوا نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر کے عوام سے وعدہ خلافی کی ہے اور ان کے جذبات سے کھلواڑ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام پر بجلی کے بلوں کی ادائیگی کا دباؤ ڈالا جا رہا ہے، جبکہ خود نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے مبارک گُل سرکاری رہائش گاہوں کے بجلی بل ادا نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی کی خفیہ ساز باز اب عوام کے سامنے آ چکی ہے اور وقت آ گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام ان دونوں جماعتوں کی حقیقت کو سمجھیں اور ان کے دھوکے میں نہ آئیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نیشنل کانفرنس اور کہ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ بی جے پی
پڑھیں:
بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی کوشش عوام کے حق پر حملہ ہے، مرکزی مسلم لیگ
اپنے بیان میں رہنماء مرکزی مسلم لیگ حنظلہ عماد نے کہا کہ امن و امان کے قیام کی ذمہ داری حکومت کی ہے، اگر کہیں بدامنی ہے تو اسکا حل انتخابات میں تاخیر نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صوبائی ترجمان حنظلہ عماد نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کو ایک بار پھر ملتوی کرانے کی کوشش عوام کے آئینی، جمہوری اور بنیادی حق پر حملہ ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ صوبائی حکومت جان بوجھ کر جمہوری عمل سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے، جو کہ نہ صرف عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے، بلکہ مقامی سطح پر مسائل کے حل میں بھی بڑی رکاؤٹ ہے۔ اختیارات نچلی سطح پر منتقل کیے بغیر عوام کو ریلیف دینا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام کی ذمہ داری حکومت کی ہے، اگر کہیں بدامنی ہے تو اس کا حل انتخابات میں تاخیر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی مسلم لیگ بروقت اور شفاف انتخابات کی حامی ہے اور ہر حال میں عوامی مینڈیٹ کا احترام چاہتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت جمہوری راستے سے نہ ہٹے اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں مزید تاخیر سے گریز کرے۔