تجارتی کشیدگی کے باوجود چین اور امریکا میں اعلیٰ سطحی رابطوں کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
چین نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکا دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے آدھے راستے تک آگے بڑھے گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطوں کی راہ ہموار کی جا سکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بات چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو سے پیر کے روز ایک ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا چین سے کیوں الجھنا نہیں چاہتا؟
چینی وزارتِ خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق، وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پنگ اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان طویل عرصے سے رابطے اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات قائم ہیں، جنہیں انہوں نے چین اور امریکا تعلقات کا سب سے قیمتی تزویراتی اثاثہ قرار دیا۔
????????????????On Oct.
????Wang expressed hopes that #China and the #US will work in the same direction, make preparations for high-level interactions, and create conditions for the development of… pic.twitter.com/uPymeIaWOy
— Liu Pengyu 刘鹏宇 (@SpoxCHNinUS) October 27, 2025
یہ گفتگو ایسے وقت میں ہوئی ہے جب توقع ہے کہ صدر شی جن پنگ اور صدر ٹرمپ جنوبی کوریا میں اس ہفتے ہونے والے ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن سی ای او سمٹ کے موقع پر ملاقات کریں گے۔
اگرچہ چینی بیان میں ملاقات کی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی، تاہم وائٹ ہاؤس نے اس ملاقات کے جمعرات کو ہونے کی تصدیق پہلے ہی کر رکھی ہے۔
مزید پڑھیں:چین کا امریکا پر قومی ٹائم سروس سینٹر پر سائبر حملوں کا الزام
حالیہ ہفتوں میں دنیا کی 2 سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی کشیدگی ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔
بیجنگ نے نایاب معدنیات کے کنٹرول میں توسیع کی ہے، جبکہ واشنگٹن نے چینی بحری جہازوں پر اضافی بندرگاہی فیسیں عائد کی ہیں، جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے جوابی اقدامات دیکھنے میں آئے ہیں۔
دونوں ممالک کے تجارتی مذاکرات کار گزشتہ ہفتے ملائیشیا میں ملاقات کر چکے ہیں، جہاں سویا بینز اور ٹک ٹاک سمیت مختلف معاملات پر فریم ورک تجارتی معاہدے کے نکات پر تبادلۂ خیال کیا گیا، تاکہ رہنماؤں کے درمیان ممکنہ معاہدے کی بنیاد رکھی جا سکے۔
وانگ ای کے مطابق، چین اور امریکا کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات میں بعض اتار چڑھاؤ ضرور آئے ہیں، لیکن حالیہ مذاکرات کے دوران دونوں فریقوں نے اپنے مؤقف واضح کیے اور باہمی سمجھ میں اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں: چین کی نایاب معدنیات کی برآمدات پر نئی پابندیاں، امریکا برہم
انہوں نے مزید کہا کہ دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت اسی وقت ممکن ہے جب دونوں ملک بات چیت کے ذریعے تنازعات حل کرنے اور دباؤ ڈالنے کی پالیسی ترک کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔
دوسری جانب، صدر ٹرمپ نے جاپان روانگی سے قبل دعویٰ کیا کہ امریکا اور چین ایک تجارتی معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں اور توقع ہے کہ ملاقات کے دوران اس پر حتمی بات چیت ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی وزیر خارجہ بیجنگ ٹک ٹاک جنوبی کوریا چین شی جن پنگ صدر ٹرمپ مارکو روبیو نایاب معدنیات واشنگٹن وانگ ایذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی وزیر خارجہ ٹک ٹاک جنوبی کوریا چین مارکو روبیو نایاب معدنیات واشنگٹن وانگ ای کے درمیان وانگ ای
پڑھیں:
پانچ سال بعد بھارت اور چین کے درمیان براہ راست پروازیں بحال
بھارت اور چین کے درمیان پانچ سال بعد براہِ راست فضائی پروازیں بحال ہو گئی ہیں۔ پیر کے روز انڈیگو ایئرلائن کی پرواز 6E 1703 بھارتی شہر کولکتہ سے روانہ ہو کر جنوبی چین کے شہر گوانگزو پہنچی، جس میں تقریباً 180 مسافر سوار تھے۔
یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بتدریجی بہتری کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ 2020 کے اوائل میں کووِڈ وبا کے دوران ان پروازوں کو معطل کر دیا گیا تھا، جب کہ بعد ازاں ہمالیہ کے سرحدی تنازع میں ہونے والے فوجی تصادم کے بعد تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔
تاہم حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں نرمی دیکھنے میں آئی ہے۔ گزشتہ سال بھارت اور چین نے متنازع سرحد پر گشت کے حوالے سے ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے، جسے تعلقات کی بحالی کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
رواں سال اگست میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سات سال بعد چین کا پہلا دورہ کیا، جب کہ اسی ماہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے بھی بھارت کا دورہ کیا۔
بھارتی حکومت کے مطابق، براہِ راست پروازوں کی بحالی سے عوامی روابط، سیاحت اور کاروباری تعلقات میں اضافہ ہوگا اور دو طرفہ تعلقات کو بتدریج معمول پر لانے میں مدد ملے گی۔