کسان بچائو روڈ کارواں کا آغاز آج ننکانہ انٹرچینج سے ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-05-10
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی) کسانوں کے معاشی قتل عام اور حکومت کی کسان دشمن پالیسی کے خلاف جماعت اسلامی پنجاب کے کسان بچاؤ روڈ کارواں کے تیسرے روز کاآغازآج (بروز منگل)فیصل آباد ڈویژن میں صبح10بجے ننکانہ انٹر چینج سے ہوگا ۔دوپہر12بجے جڑانوالہ میں جلسہ ہوگا جبکہ دوپہر2بجے سمندری اور شام 4بجے گوجرہ میںجلسہ عام ہوگا جس سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان،صوبائی امیر جاوید قصوری، صدر کسان بورڑ سردار ظفر حسین خان و دیگر کسان قائدین خطاب کریں گے۔ یاد رہے کسان روڑ کارواں نے 26اکتوبر کو صبح9بجے لاہور پریس کلب سے آغاز کیاتھا۔ پہلے روزمانگا مندی ،بھائی پھیرو، الہ آباد پر کسان روڑ کارواں کا شاندار استقبال کیا گیا جبکہ شام کو حجرہ چوک،ضلع اوکاڑہ عظیم الشان جلسہ عام ہوا جبکہ27 اکتوبر کو کسان روڑ کارواں کا آغاز کالا شاہ کاکو لاہور انٹر چینج سے ہوا ۔ کسان روڑ کارواں مریدکے، واہنڈو، سمٹریال، وزیر آباد کے بعد نوشہرہ ورکاں میںضلع گوجرانوالہ میں جلسہ ہوا۔ کسان بورڈ کے ترجمان کے مطابق اس کارواں کو پورے پاکستان تک پھیلادیاجائے گا۔پنجاب کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز اور 30سے زائد تحصیلوں میں کسانوں سے اظہارِ یکجہتی اور حکومتی نااہلی کے خلاف احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے۔ کسانوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گااور کسی کوکسان کی محنت پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیںگے۔کسان کو اس کی محنت کا پورا حق ملے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کسان روڑ کارواں
پڑھیں:
ڈاکوؤں کو عام معافی نہیں، مقدمات کا سامنا کرنا ہوگا، وزیر داخلہ سندھ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251026-8-13
گھوٹکی (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا ہے کہ حکومت کی ڈاکوؤں کے لیے سرینڈر پالیسی بالکل واضح ہے، یہ عام معافی نہیں، مقدمات میں عدالتوں کا سامنا کرنا ہوگا۔ صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن نے کہا کہ گھوٹکی میں قبائلی تنازعات ختم کرانے کیلیے سرداروں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، جو ڈاکو سرینڈر نہیں کریں گے ان کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شکارپور، کشمور اور کندھکوٹ میں آپریشن جاری ہے، گھوٹکی میں بھی بڑے پیمانے پر آپریشن کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔