عالمی برادری تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے، حریت قیادت
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
انہوں نے کہا کہ 1947ء میں بھارت کی کھلی فوجی جارحیت تنازعہ کشمیر کی بنیادی وجہ بنی جس کے باعث سات دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی جنوبی ایشیا میں امن و استحکام خطرے سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ آگے آئے اور مظلوم کشمیر عوام کو اپنے مادر وطن پر بھارت کا دہائیوں پرانا قبضہ ختم کرانے میں ان کی مدد کرے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت گزشتہ 78 برسوں سے جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر غیر قانونی طور پر قابض ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری ہر سال دنیا بھر میں 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں تاکہ بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کیا جائے اور مکمل آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا جا سکے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، ایڈوکیٹ ارشد اقبال، حفیظہ فہمیدہ، مولانا مصعب ندوی، تحریک حریت جموں و کشمیر، مسلم کانفرنس اور پیپلز لیگ کے نمائندوں نے سرینگر میں اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی کو فوجی طاقت سے دبایا نہیں جا سکتا۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، محمود احمد ساغر، محمد فاروق رحمانی، الطاف حسین وانی، شیخ عبدالمتین، شیخ یعقوب، سید فیض نقشبندی، سید یوسف نسیم، شمیم شال، مشتاق احمد بٹ، مشتاق احمد، سید گلشن اقبال، زاہد اشرف، زاہد صفی، الطاف احمد بٹ، اعجاز رحمانی، حاجی سلطان بٹ، شیخ ماجد، امتیاز وانی، عدیل وانی اور دیگر نے اپنے بیانات میں 27 اکتوبر کو کشمیر کی جدید تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ 1947ء میں آج ہی کے دن بھارت کی کھلی فوجی جارحیت تنازعہ کشمیر کی بنیادی وجہ بنی جس کے باعث سات دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی جنوبی ایشیا میں امن و استحکام خطرے سے دوچار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں جن کی توثیق اس وقت کے وزیراعظم جواہر لال نہرو سمیت بھارت کے نمائندوں نے بھی کی تھی، واضح طور پر جموں و کشمیر میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کا مطالبہ کرتی ہیں۔ حریت رہنمائوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی جنگوںکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر علاقائی اور عالمی امن کے لیے مستقل خطرہ ہے۔انہوں نے کہا وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کے طویل فوجی قبضے کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کل جماعتی حریت کانفرنس انہوں نے کہا کہ بھارت کے
پڑھیں:
ڈھاکہ میں عالمی کانفرنس: قومی بیداری میں علامہ اقبال اور قاضی نذر الاسلام کے کردار پر اہم مباحث
اردو کے ادبی اور فکری ورثے کو اجاگر کرنے کے لیے ڈھاکہ یونیورسٹی کے شعبۂ اردو کے زیر اہتمام ایک اہم بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے متعدد نامور اسکالرز شرکت کریں گے۔
یہ چوتھی بین الاقوامی کانفرنس ہے جس کا عنوان ’قومی بیداری میں اقبال اور نذر الاسلام کا کردار‘ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈھاکا یونیورسٹی کے ہاسٹل کا نام علامہ اقبال کے نام پر رکھنے کا مطالبہ
2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس 9 اور 10 نومبر کو ڈھاکہ یونیورسٹی، بنگلہ دیش کے سینیٹ بھون میں منعقد ہو گی جس کے منتظمین شعبہ اردو، ڈھاکہ یونیورسٹی اور بنگلہ دیش انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک تھاٹ ہیں۔
کانفرنس کے کنوینر پروفیسر ڈاکٹر محمد غلام ربانی، شعبۂ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی ہوں گے۔
مقالہ جات کی زبانیںکانفرنس ملٹی لنگول ہو گی جس میں اردو، بنگلہ، انگریزی، فارسی اور عربی میں مقالات پیش کیے جائیں گے۔
عالمی مشاعرہ9 نومبر کو شام 4 بجے ایک عالمی مشاعرہ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
پاکستانی اسکالرز کی بھرپور شرکتاس تاریخی کانفرنس میں شرکت کرنے والے متعدد اسکالرز کا تعلق پاکستان سے ہے جو دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور فکری روابط کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: علامہ اقبال اور شاہ عبد العزیز: ایک فکری رشتہ جو تاریخ نے سنوارا
انہیں ڈھاکہ یونیورسٹی کی جانب سے باقاعدہ دعوت نامہ جاری کیا گیا ہے اور ان کی شرکت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ علامہ اقبال کا پیغام کس طرح مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی و دیگر اسکالرز کے لیے تحریک کا باعث ہے۔
میزبان شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی نے بین الاقوامی اسکالرز کے لیے ہمہ وقت رابطہ اور رہنمائی کے انتظامات کیے ہیں۔
کانفرنس کے کنوینر پروفیسر ڈاکٹر محمد غلام ربانی خود شرکا کی رہنمائی اور سہولت کاری کی نگرانی کر رہے ہین۔
مزید پڑھیں: معروف شاعر انور مسعود کی زبانی علامہ اقبال کے دلچسپ واقعات
کانفرنس میں منظور شدہ مقالہ جات کو جمع کروانے کی حتمی تاریخ 31 اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈھاکہ میں عالمی کانفرنس عالمی کانفرنس قومی بیداری میں اقبال اور نذر الاسلام کا کردار