data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سڈنی (مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریلوی حکومت نے افغان طالبان حکومت پر نئی پابندیوں سے متعلق تجاویز پیش کی ہیں میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی وزارت خارجہ اور تجارت نے اپنی خود مختار سینکشنز ریگولیشنز 2011ء میں ترمیم کا مسودہ تیار کیا جو افغانستان پالیسیوں سے متعلق ہے ان تجاویز میں شامل ہے کہ طالبان سے منسلک اشخاص یا اداروں کو پابندی کے دائرے میں لانے کے نئے معیار بنائے جائیں اور افغانستان کو اسلحہ یا اسلحے سے متعلق خدمات فراہم کرنے پر مکمل پابندی لگائی جائے۔ مزید یہ کہ صرف اسلحہ فروخت ہی نہیں بلکہ اسلحے کی مینٹیننس، کسٹم ورکس یا تربیتی خدمات دینا بھی ممنوع قرار دیا جائے۔طالبان حکومت سے متعلق یہ اقدام اس بات کی واضح علامت ہے کہ آسٹریلیا طالبان حکومت کو پوری طرح جائز حکومت کے طور پر تسلیم نہیں کرتا اور ان پر سیاسی دباؤ بڑھانا چاہتا ہے۔ علاوہ ازیں ان پابندیوں کے نفاذ سے طالبان کو غیر قانونی ذرائع سے اسلحہ حاصل کرنے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں جو ان کی فوجی اور سیکورٹی صلاحیتوں پر اثر ڈال سکتا ہے۔واضح رہے کہ طالبان پہلے ہی بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر سفارتی علیحدگی کا سامنا کر رہے ہیں اور ایسے اقدامات ان کی مالی اور عملی صلاحیتوں کو مزید محدود کرسکتے ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ڈرون کے ذریعے اسلحے کی مجاہدین کو سپلائی، صہیونی فوج کے لئے لاعلاج درد سر

فوج کی جانب سے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ بریگیڈ 80 نے فضائیہ کے کنٹرول سینٹر کے تعاون سے ڈرون اسمگلنگ کی تقریباً 130 کوششوں کو ناکام بنایا اور 85 اسلحے کے ٹکڑے ضبط کیے، جن میں دو مشین گنیں، 16 رائفلیں اور 66 پستولیں شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے مصر اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر چھوٹے ڈرونز کے ذریعے بڑے پیمانے پر اسلحے کی اسمگلنگ کا سامنا ہے، صرف ایک ماہ میں 130 ایسی کوششوں کا سراغ لگایا گیا ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق صہیونی چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج ان دنوں ایک سنگین مسئلے یعنی مصر کی جانب سے داخل ہونے والے ڈرونز سے دوچار ہے۔ یہ مسئلہ اتنا وسیع ہو چکا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود خواہ وہ الیکٹرانک جیمنگ ہو یا خفیہ اطلاعاتی آپریشنز، کسی بھی طرح اس کا مقابلہ نہیں کیا جا سکا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ مصر کی سرحد کے ساتھ ساتھ ڈرونز کے ذریعے ہونے والی اسمگلنگ کی متعدد کوششوں کو ناکام بنایا گیا ہے اور یہ رجحان حالیہ مہینوں میں غیر معمولی حد تک بڑھ گیا ہے۔ 

عبرانی میڈیا کے بقول یہ پروازیں بالخصوص اسرائیل میں اسلحہ اسمگل کرنے کے مقصد سے کی جاتی ہیں، اسی بنا پر سرحدی علاقوں میں جدید تکنیکی نظام نصب کیے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ بریگیڈ 80 نے فضائیہ کے کنٹرول سینٹر کے تعاون سے ڈرون اسمگلنگ کی تقریباً 130 کوششوں کو ناکام بنایا اور 85 اسلحے کے ٹکڑے ضبط کیے، جن میں دو مشین گنیں، 16 رائفلیں اور 66 پستولیں شامل ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں اسرائیلی فوج، شین بیت اور پولیس کے تعاون سے ایک خصوصی یونٹ قائم کرنے والی ہے، جس کا مقصد خفیہ معلومات کے تبادلے کو بہتر بنانا اور میدان میں سرگرم فورسز کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • دہشت گردی اور نیشنل ایکشن پلان
  • آسٹریلوی حکومت نے افغان طالبان پر پابندیوں سے متعلق نیا فریم ورک تیار کرلیا
  • آسٹریلیا نے افغان طالبان حکومت پر نئی پابندیوں کی تجاویز پیش کر دیں
  • آسٹریلیا کی سنگین جرائم کے احتساب کیلئے طالبان کیخلاف نئی پابندیوں کی تجاویز
  • جرمنی کا اسرائیل کو اسلحہ برآمدات پر عائد پابندیاں ختم کرنیکا اعلان
  • پاکستان سے تجارت کم کرنا طالبان رجیم کو کتنا مہنگا پڑے گا؟
  • جرمنی نے اسرائیل کو اسلحہ برآمدات پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا
  • اہل تشیع کیساتھ دینی اقدار کے فروغ کے لئے تعاون برقرار رہیگا، افغان طالبان
  • ڈرون کے ذریعے اسلحے کی مجاہدین کو سپلائی، صہیونی فوج کے لئے لاعلاج درد سر