محکمہ موسمیات گرج چمک کے ساتھ بارشوں کے پیش گوئی کردی
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
کراچی: محکمہ موسمیات نے بلوچستان کے خشک سالی کے شکار علاقوں کے لوں کو بڑی خوشخبری سنادی۔ دسمبر میں گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کی پیشگوئی کردی۔
مغربی ہواؤں کا طاقتور سلسلہ 6 سے 10 دسمبر کے دوران بلوچستان میں داخل ہوگا، جس کے بعد بارشوں کا پہلا بھرپور اور طویل مرحلہ شروع ہو جائے گا۔ یہ سلسلہ وقفے وقفے سے پورے مہینے جاری رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔بارش سے ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل، بارکھان، کوہلو، سبی، لسبیلہ، آواران، کیچ، گوادر، پنجگور، خضدار، قلعہ سیف اللہ، چاغی، نوشکی، واشک اور مستونگ سمیت بڑے قحط زدہ اضلاع میں نمایاں بہتری آئے گی۔ کئی مقامات پر گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشیں جبکہ بالائی علاقوں میں برف باری کا بھی امکان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال شمال مغربی ہوائیں معمول سے زیادہ فعال ہیں، جبکہ عرب سمندر سے آنے والی نمی بلوچستان کی جانب مسلسل رخ کر رہی ہے۔ انہی موسمی عوامل کے باعث بارشوں کا یہ سلسلہ نہ صرف طویل بلکہ زیر زمین پانی اور ڈیموں کے ذخائر میں خوشگوار اضافے کا سبب بھی بنے گا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ تیز، ایک اور کشمیری گرفتار
قابض حکام نے طفیل کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئے دعویٰ کیا کہ وہ اکتوبر کے وسط میں بنپورہ نوگام میں پوسٹر چسپاں کرنے میں ملوث تھا۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس اور نئی دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ایجنسی ایس آئی اے نے نام نہاد "وائٹ کالر ٹیرر نیٹ ورک" کو ختم کرنے کی آڑ میں چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایس آئی اے نے سرینگر کے علاقے بٹہ مالو سے ایک کشمیری شہری طفیل نیاز بٹ کو گرفتار کر لیا۔ قابض حکام نے طفیل کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئے دعویٰ کیا کہ وہ اکتوبر کے وسط میں بنپورہ نوگام میں پوسٹر چسپاں کرنے میں ملوث تھا۔ دریں اثناء مقبوضہ جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو دبانے اور پیشہ ور افراد، تعلیمی اور مذہبی حلقوں کو مجرم کے طور پر پیش کرنے کے لئے بھارتی فورسز کی طرف سے چھاپوں، گرفتاریوں اور ظلم و جبر کی دیگر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں نے ان ظالمانہ کارروائیوں کو ایک ایسا بیانیہ تیار کرنے کی کوشش قرار دیا ہے جس میں ڈاکٹروں، اسکالرز اور طلباء سمیت عام کشمیریوں کو سکورٹی کے لئے خطرے کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ کشمیری سول سوسائٹی کا کہنا ہے کہ بھارتی ایجنسیاں کشمیریوں کو اجتماعی سزا دینے کا جواز پیدا کرنے، اختلافی آوازوں کو دبانے اور مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کی فضا قائم کرنے کے لیے تحقیقات کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔