آرمینیا نے بھارتی لڑاکا طیارے تیجس کی خریداری معطل کر دی
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
دبئی ایئر شو میں بھارتی لڑاکا طیارہ تیجس کے حادثے کے بعد آرمینیا نے ان طیاروں کی خریداری معطل کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت اور آرمینیا کے درمیان 1.2 بلین ڈالر مالیت کے 12 تیجس طیاروں کی خریداری پر بات چیت چل رہی تھی، اور اگر یہ سودا طے پا جاتا تو تیجس کی پہلی بڑی بین الاقوامی برآمدی ڈیل ہوتی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آرمینیا کی جانب سے خریداری منسوخ ہونے سے اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز کو بھی دسیوں ملین ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے، کیونکہ تیجس طیاروں میں اسرائیل میں تیار کردہ جدید ریڈار اور دیگر آلات شامل کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ تیجس گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس کے نتیجے میں پائلٹ بھی ہلاک ہو گیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا رمینیا
پڑھیں:
رومانیہ نے مشکوک ڈرون کی اطلاع پر لڑاکا طیارے روانہ کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بخاریسٹ (انٹرنیشنل ڈیسک) رومانیہ نے اپنی فضائی حدود میں ڈرونز کی دراندازی کے بعد فوری ردِعمل دیتے ہوئے لڑاکا طیارے روانہ کردیے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق وزارتِ دفاع نے جاری بیان میں کہا کہ ابتدائی طور پر جرمن فضائی نگرانی مشن کے تحت تعینات 2یورو فائٹر طیاروں کو روانہ کیا گیا جنہوں نے جنوب مشرقی کاؤنٹی تْلسیا میں ایک ڈرون کا سراغ لگایا، جو بعد میں واپس یوکرین کی جانب مڑ گیا۔بعدمیں ریڈار پر دوسری خلاف ورزی ظاہر ہونے پر رومانیہ کی فوج نے 2ایف 16 لڑاکا طیارے بھی روانہ کیے۔ وزارت کے مطابق یہ ڈرون گالاتسی کاؤنٹی سے اندرونی علاقے ورانچا کی سمت بڑھ رہا تھا۔ حکام نے تینوں متاثرہ کاؤنٹیوں کے رہائشیوں کو فوری طور پر محفوظ مقام پر پناہ لینے کی ہدایت کی۔یاد رہے کہ یورپی یونین اور ناٹو رکن رومانیہ کی یوکرین کے ساتھ 650 کلومیٹر طویل زمینی سرحد ہے، اور روس کی جانب سے دریائے ڈینیوب کے پار یوکرینی بندرگاہوں پر حملوں کے بعد سے اس کی فضائی حدود میں متعدد بار ڈرونز کی دراندازی اور ملبہ گرنے کے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔ رواں ماہ میں یورپ کے مشرقی سرحدی علاقوں میں کشیدگی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جہاں متعدد ناٹو ممالک کی فضائی حدود میں مبینہ روسی ڈرونز کی خلاف ورزی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ رومانیہ نے امن کے دوران بھی ڈرون مار گرانے کی اجازت دینے والا قانون نافذ کر رکھا ہے، تاہم ابھی تک اس اختیار کا استعمال نہیں کیا گیا۔