آبادی میں ہر سال نیوزی لینڈ کے برابر اضافہ ہو رہا، چیلنج سے نمٹنے کیلئے ہر طبقے کو کردار ادا کرنا ہو گا: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
اسلام آباد (این این آئی+اپنے سٹاف رپورٹر سے)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے آبادی میں تیزی سے اضافے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی آبادی میں ہر سال نیوزی لینڈ کی آبادی کے برابر اضافہ ہو رہا ہے، بڑھتی آبادی کی وجہ سے صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں چیلنجز سامنے آ رہے ہیں جبکہ معیشت اور بنیادی سہولیات پر بھی اس کا بوجھ بڑھ رہا ہے، آبادی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے معاشرے کے ہر طبقے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ مقامی ہوٹل میں ’’دی پاکستان پاپولیشن سمٹ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں یہ احساس کرنا ہوگا کہ آبادی میں اضافہ ایک بڑا سنگین مسئلہ ہے، پاکستان کی آبادی میں ہر سال نیوزی لینڈ کی آبادی کے برابر اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی میں اضافے سے دیگر مسائل بھی جڑے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بچوں میں اموات کی شرح بڑھتی جا رہی ہے، یونیسف کے اعداد و شمار کے مطابق ہزار میں سے پچاس بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوزائیدہ بچوں، زچہ و بچہ کی دیکھ بھال یا تولیدی صحت کے تناظر میں دیکھا جائے تو ہم متعدد قیمتی جانیں کھو دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کا ایک اور اہم پہلو یہ ادراک ہے کہ آبادی میں اضافہ خود سنگین چیلنج ہے، وسائل کی بحث اپنی جگہ مگر زندگی کا حق بنیادی انسانی حق ہے جو اس مسئلے سے متاثر ہوتا ہے۔ اگر آبادی کے مسئلے کو تسلیم نہ کیا جائے اور اس کا احساس موجود نہ ہو تو یہ ایک بڑا المیہ ہے۔ ہمارے معاشرے میں اکثر بچوں کی ماؤں کے مسائل ثانوی حیثیت اختیار کرلیتے ہیں اور آگاہی کے فقدان کے باعث انہیں نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہر طبقے کی مشترکہ ذمہ داری ہے، علما کرام، میڈیا، حکومت، قانون دان اور صحافی سب کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔حقوق اور ذمہ داریاں دونوں اس مسئلے سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں۔ بڑھتی آبادی ترقی کی رفتار سست کر سکتی ہے جبکہ یہ معیشت اور بنیادی سہولیات پر بھی بوجھ ڈال رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے خطے میں ورکنگ ویمن کی شرح دیگر خطوں کے مقابلے میں کم ہے، یہ معاشرتی مسئلہ ہے اسے آگاہی کے ذریعے حل کرنا ہوگا۔ آبادی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ورکنگ گروپ تشکیل دینا ضروری ہے، ویمن کاکس کے پلیٹ فارم کو استعمال کرکے ایوان میں بحث کے ذریعے اس مسئلے کو اجاگر کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا اس حوالے سے اقدام قابل ستائش ہے، ترقی برقرار رکھنے کے لئے متوازن آبادی ضروری ہے۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے’’ڈسکور پاکستان‘‘ کے زیر اہتمام ٹورزم ایوارڈز 2025ء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔ سیاح یہاں کی خوبصورتی سے بہت متاثر ہوتے ہیں۔ پاکستان کے مثبت تشخص کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس نانگا پربت، براڈ پیک جیسے خوبصورت مقامات ہیں۔ پاکستان کے پاس قدیم تہذیب گندھارا ہے۔ چولستان میں جیپ ریلی بھی ایک پرکشش کھیل ہے۔ پاکستان کے شمالی علاقوں کی قدرتی خوبصورتی دنیا کو دکھانے کی ضرورت ہے۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ غیر ملکی سیاح پاکستانیوں کی مہمان نوازی کے مداح ہیں، مہمان نوازی ہماری شاندار روایات کا حصہ ہے، پاکستان نے سفارتی محاذ پر بہت سی کامیابیاں سمیٹی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیر اطلاعات وفاقی وزیر کرنا ہوگا ا بادی کے نے کہا کہ کی ا بادی اس مسئلے کرنا ہو
پڑھیں:
بھارتی چینلز پر جاکرپاکستان کیخلاف انٹرویوز دینے والوں کو شرم آنی چاہیے، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ملک دشمن عناصر سے روابط اور گٹھ جوڑ پوری طرح بے نقاب ہوچکے ہیں۔
پریس کانفرس کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ ملک میں پھیلائی جانے والی افواہیں ایک منظم سازش کا حصہ ہیں، جس کا مقصد ریاستی اداروں کو کمزور کرنا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے صحافیوں کو سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی ہے۔ ان کے مطابق افغانستان سے دراندازی روکنے کے لیے فوج بھرپور کارروائیاں کر رہی ہے، تاہم خیبر پختونخوا حکومت کی کمزور کارکردگی کے باعث سرحد پار سے دراندازی میں اضافہ ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: دھرنوں سے بلیک میل نہیں ہونگے، پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے قانونی راستہ اپنائے،عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات نے خیبرپختونخوا حکومت پر الزام لگایا کہ وہ مافیاز کو تحفظ فراہم کر رہی ہے، پہاڑ کاٹے جا رہے ہیں، اور حکومت اسمگلنگ اور غیرقانونی مائننگ روکنے میں ناکام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے پی میں سیاست اور دہشتگردی کا گٹھ جوڑ موجود ہے اور آج بھی وہاں افغان طالبان کی حمایت میں بیانات سامنے آ رہے ہیں۔
عطا اللہ تارڑ نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کی ذہنیت ملک مخالف ہے اور ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا ان کی سیاست کا حصہ بن چکا ہے، بھارتی چینلز پر جاکرپاکستان کے خلاف انٹرویوز دینے والوں کو شرم آنی چاہیے، کیا نورین خان نیازی نے بھارتی چینل پرکشمیر اور پاکستان کی طرف سے 7 بھارتی طیارے گرانے کی بات کی؟
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی 3 بہنیں 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس کے باہر موجود تھیں اور کیمروں میں بھی یہ واضح طور پر نظر آئیں۔ اب وہ بھارتی چینلز پر جا کر ملک کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کے مطابق 9 مئی کے واقعات فوج کو اندر سے کمزور کرنے کی سازش تھے اور اس کے تمام تانے بانے اب سامنے آ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا مسئلہ افغان عوام سے نہیں، افغان طالبان رجیم سے ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت گزشتہ 12 سال میں پراسیکیوشن کا نظام بہتر نہیں بنا سکی، جس کے نتیجے میں دہشتگرد اور مجرم چھوٹ جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نام نہاد بلوچ اکاؤنٹس بھارت سے آپریٹ ہو رہے ہیں، جس سے بیرونی مداخلت واضح ہوتی ہے، این سی پی گاڑیوں کے ذریعے اربوں روپے کا نقصان خزانے کو ہورہا ہے، اور یہی پیسہ دہشتگردوں تک پہنچ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغانستان پی ٹی آئی خیبر پختونخوا عطا تارڑ