واشنگٹن:

واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’ ٹرمپ گولڈ کارڈ ‘ کے اجرا کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ اس منصوبے پر انتہائی پرجوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا ٹیکنالوجی کے شعبے میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے اور ملک تیزی سے معاشی مضبوطی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ صرف ایک سال پہلے ہمارے ملک کو دیوالیہ قرار دیا جا رہا تھا مگر آج امریکا میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری آ رہی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکا اس وقت دنیا کا پُرکشش ترین ملک بن چکا ہے جہاں عالمی سرمایہ کار اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے بتایا کہ امریکی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے جبکہ ملک میں 18 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری آ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو مہنگائی عروج پر تھی، لیکن ان کی انتظامیہ نے تیل اور گیس کی قیمتوں میں کمی کر کے مہنگائی کے دباؤ میں نمایاں کمی لائی۔

صحت کے شعبے پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے اوباما کیئر کو فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے بے ضابطگیوں اور غلط پالیسیوں کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے ہیں ۔

یوکرین کے معاملے پر امریکی صدر نے واضح کیا کہ امریکا اب یوکرین کو فنڈنگ نہیں کر رہا، ان کے مطابق یورپی ممالک اب اپنے دفاع کے لیے امریکا سے میزائل خرید رہے ہیں۔

ٹرمپ نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو مشورہ دیا کہ وہ حقیقت پسند بنیں اور ملک میں انتخابات کرائیں کیونکہ یوکرین کے عوام الیکشن اور کرپشن کے خاتمے کے خواہاں ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

امریکی صدر کا یوکرین کو انتخابات کرانے کا مشورہ، زیلنسکی نے مشروط ہامی بھر لی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو ملک میں عام انتخابات کرانے کا مشورہ دیدیا ہے جس کے جواب میں یوکرینی صدر نے سیکورٹی کی ضمانت ملنے پر 2 سے 3 ماہ میں انتخابات کرانے کی ہامی بھر لی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں یوکرین کو مشورہ دیا ہے کہ ملک میں انتخابات کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرینی عوام کو اپنے نمائندے چننے کا حق ملنا چاہیے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یوکرین جنگ کو انتخابات نہ کرانے کے جواز کے طور پر استعمال کر رہا ہے جبکہ روس کو تنازع میں برتری حاصل ہے اور یوکرین اپنا بڑا حصہ کھو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے ٹرمپ کے ساتھ یوکرین پر ’سمجھوتے‘ طے پا گئے، روسی صدر پیوٹن کا انکشاف

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی ایک دوسرے کے شدید مخالف ہیں۔ ان کے مطابق یورپی ممالک جنگ بندی کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کر رہے، جس کے باعث امن معاہدہ انتہائی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

امریکا کی طرف سے اس دباؤ کے نتیجے میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ملک میں انتخابات کرانے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ اگر امریکا اور دیگر اتحادی سکیورٹی کی ٹھوس ضمانت دیں تو انتخابات آئندہ 60 سے 90 دنوں میں کرائے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے یوکرینی صدر کی 5 ماہ میں ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں دوسری ملاقات، اس بار کیا ہوا؟

زیلنسکی نے یہ بھی اعلان کیا کہ امن منصوبے سے متعلق نظرثانی شدہ دستاویز جلد امریکا کو پیش کر دی جائے گی۔

ان کے مطابق یہ نکات لندن میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ طے پائے، جبکہ امریکا یوکرین کے لیے حقیقی سکیورٹی گارنٹی چاہتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ڈونلڈ ٹرمپ ولادیمیر زیلنسکی یوکرین

متعلقہ مضامین

  • امریکا کا ریکوڈک میں 1.25ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان، ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا
  • امریکا کا ریکوڈک میں 1.25 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان، ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا
  • ایمازون کا بھارت میں 2030 تک 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • ٹیرف میرا پسندیدہ لفظ ہے، ملک میں اربوں ڈالر آرہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوکرین کو انتخابات کرانے کا مشورہ، زیلنسکی نے مشروط ہامی بھر لی
  • مائیکروسافٹ کا بھارت میں 17.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • ’امریکا میں چاول مت بھیجو‘، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارت کو نئے ٹیرف کی دھمکی
  • ٹرمپ دور میں پاک امریکا تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، نیٹلی بیکر
  • وزیراعظم سے امریکا میں پاکستانی نژاد ڈاکٹرز کے وفد کی ملاقات