عدلیہ قانون کی حکمرانی مضبوط بنانے پر کام کر رہی ہے، چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آ باد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ہر انسان کی عزت، آزادی اور مساوات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا، موجودہ دور کے سماجی، معاشی اور ٹیکنالوجیکل چیلنجز کے باوجود عدلیہ پوری توجہ کے ساتھ قانون کی حکمرانی مضبوط بنانے پر کام کر رہی ہے۔انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر عدالت عظمیٰ کی ویب سائٹ پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ انصاف ہر شہری کے لیے قابلِ رسائی اور بروقت ہونا چاہیے، عدالتی اصلاحات کا مقصد عدالتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا، شفافیت میں اضافہ کرنا اور ان رکاوٹوں کو کم کرنا ہے جو خاص طور پر کمزور اور محروم طبقات کو اپنے حقوق کے حصول سے روکتی ہیں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال، ججوں کی تربیت اور ادارہ جاتی ہم آہنگی کو بہتر بنا کر عدالتی نظام تشکیل دیا جا رہا ہے، ایسا نظام جو بلا خوف و رعایت انصاف فراہم کرے۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کا تحفظ صرف عدالتوں کی نہیں بلکہ پوری قوم کی مشترکہ ذمہ داری ہے، جو آئینی وژن اور قومی اقدار کا اہم حصہ ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چیف جسٹس
پڑھیں:
انسانی حقوق کا تحفظ صرف عدالتوں کی ذمہ داری نہیں،قومی فریضہ ہے؛چیف جسٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کا تحفظ صرف عدالتوں کی ذمہ داری نہیں، یہ قومی فرض ہے۔
انسانی حقوق کے عالمی دن پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے جاری کردہ پیغام میں کہا کہ یوم انسانی حقوق کے موقع پر ہم ہر فرد کی حرمت، آزادی اور مساوات کے تحفظ کے آئینی و اخلاقی عہد کو دہراتے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ یہ دن عالمی اعلامیہ حقوقِ انسانی کی منظوری کی یاد تازہ کرتا ہے، پاکستان کی عدلیہ قانون کی بالادستی کو مضبوط کرنے اور ہر شہری کے لیے انصاف کو قابلِ رسائی بنانے پر پرعزم ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال، عدالتی اصلاحات سے نظام انصاف میں شہریوں کو مرکزی حیثیت دی جا رہی ہے. انسانی حقوق کا تحفظ صرف عدالتوں کی ذمہ داری نہیں، یہ قومی فرض ہے۔