۔ 4 برس بعد پی آئی اے کی پیرس کیلیے پہلی پرواز ، تمام سیٹیں بک
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پی آئی اے کی پیرس کے لیے پہلی پرواز 10 جنوری کو روانہ ہوگی جس کی تمام سیٹیں بک ہوچکی ہیں۔ 4سال کے انتظار کے بعد پی آئی اے کی پہلی پرواز پر عوام کا زبردست رسپانس دیکھنے آیا ہے کہ اور 10 جنوری کو اسلام آباد سے پیرس جانے اور پیرس سے آنے والی پرواز کی تمام سیٹیں فروخت ہوچکی ہیں۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق پاکستان سے پیرس کی دوطرفہ پرواز کی اکانومی کی کلاس کی تقریبا تمام نشستیں فروخت ہوگئی ہیں، پہلی پرواز سے پی آئی اے کو گیارہ کروڑ روپے سے زائد کا ریونیو حاصل ہوگا۔ترجمان کے مطابق طیارے میں مجموعی طور پر 323 مسافروں کی گنجائش ہے،اور پہلی پرواز میں ایگزیکٹو اکانومی کی صرف گیارہ نشستیں باقی بچی ہیں، اگلے ہفتے والی پروازوں کی بھی تقریبا 85 فیصد سیٹیں فروخت ہوگئی ہیں، صرف ایگزیکٹو اکنامی کی کچھ نشتیں باقی ہیں۔ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ یورپ سے پاکستان براہ راست پروازوں کی بہت ڈیمانڈ تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ا ئی اے
پڑھیں:
بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری
وزارت صحت نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا جیسی بیماری اور شدید سے شدید سانس کی بیماری پر نظر رکھنے کیلئے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کے تحت ریاست اور ضلع کی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کوویڈ کے 770 نئے کیسس درج کئے گئے جس کے بعد ملک میں کوویڈ کے ایکٹو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ تک پہنچ گئی۔ مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی طور پر فرضی مشقیں کی جائیں۔ اتوار کو جاری کردہ وزارت صحت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کیرالا سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے، اس کے بعد گجرات، مغربی بنگال اور دہلی ہیں۔ اس سال جنوری سے اب تک ملک میں کل 65 اموات ہوئی ہیں۔
تازہ وباء کے چلتے مہاراشٹر میں اس سال جنوری سے اب تک کووڈ کیسز سے سب سے زیادہ 18 اموات ہوئی ہیں۔ کیرالہ میں اب تک 12 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں اس کے بعد دہلی اور کرناٹک میں 7 اموات ہوئی ہیں۔ تمل ناڈو اور اتر پردیش، مدھیہ پردیش، گجرات اور پنجاب میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد 5 تھی، ہر ایک میں دو اموات ہوئیں۔ مغربی بنگال اور راجستھان میں ایک ایک موت کی اطلاع ہے۔ سرکاری بیان کے مطابق فرضی مشقوں کی مرکز کی ایڈوائزری کا مقصد معاملات میں تیزی آنے کی صورت میں ہنگامی تیاریوں کی جانچ کرنا، آکسیجن، آئسولیشن بیڈز، وینٹی لیٹرز اور ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانا تھا۔
ڈاکٹر سنیتا شرما، ڈائرکٹر جنرل ہیلتھ سروسز نے اس ماہ کے اوائل میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مجموعی منظرنامے کا جائزہ لیا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل، ایمرجنسی مینجمنٹ ریسپانس سیل، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ، انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام، دہلی کے مرکزی حکومت کے اسپتالوں اور تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے اس بات چیت کا حصہ تھے۔ وزارت صحت کے حکام نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا جیسی بیماری اور شدید سے شدید سانس کی بیماری پر نظر رکھنے کے لئے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کے تحت ریاست اور ضلع کی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔