Jasarat News:
2025-09-19@01:43:56 GMT

رواں برس جون میں مہنگائی بڑھ سکتی ہے، گورنراسٹیٹ بینک

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

کراچی (آن لائن+اسٹاف رپورٹر)گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جون 2025ء میں مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔ کراچی میں ایف پی سی سی آئی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالی سال 2025ء کی چوتھی سہ ماہی میں افراطِ زر بڑھ سکتا ہے، ملکی برآمدات توقعات سے کم ہیں، کاروباری طبقہ زیادہ کام کرے، مسائل کے حل کے لیے کاروباری برادری کے ساتھ رابطہ رکھنا ضروری ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھاکہ جنوری 2023ء میں کاروبار بالخصوص برآمدات کے کافی مسائل تھے، 2023ء کے آغاز میں 10 ہزار سے زائد امپورٹ ریکوئسٹس موجود تھیں، جنوری 2023ء میں زرمبادلہ ذخائر 3 ارب ڈالر تھے، جنوری 2023ء میں ترسیلات زر ماہانہ 2 ارب ڈالر تک گر گئے تھے، جنوری 2023ء میں شدید چیلنجز کا سامنا تھا جن میں ابھی کافی بہتری آئی ہے،ا سٹیٹ بینک کی جانب سے امپورٹس پر اب قدغن نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2022ء میں کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے 17 ارب ڈالر خسارے میں تھا جو جی ڈی پی کا 4.

7 فیصد تھا، 2024ء میں کرنٹ اکاؤنٹ 0.5 فیصد تک کم ہوگیا، رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کا سلسلہ جاری رہے گا، فاریکس مارکیٹ میں لیکیوڈیٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جمیل احمد نے مزید کہا کہ 2023ء کی پہلی ششماہی تک افراطِ زر سالانہ 38 فیصد تک پہنچ گیا تھا، اب مالی سال 25ء کی چوتھی سہ ماہی میں بھی افراطِ زر بڑھ سکتا ہے جس کے نتیجے میں جون 2025میں مہنگائی بڑھ سکتی ہے، اس سے نمٹنے کے لیے مرکزی بینک اپنا کام کررہا ہے تاہم ضروری ہے کہ صنعت بھی قیمتوں کو مستحکم رکھے تو مالی سال 25ء کے اختتام تک افراطِ زر کو 5 سے 7 فیصد تک مستحکم کر دیں گے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مالی سال

پڑھیں:

شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 ) اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 11فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر صنعت کاروں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے ایف پی سی سی آئی کے سینئیر نائب صدر ثاقب فیاض کا کہنا ہے فیصلے سے پیداواری لاگت بڑھے گی اور برآمدات میں کمی ہوگی. کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی کے مطابق حکومت نے بارہا شرح سود میں کمی کے وعدے کیے مگر عملی اقدامات سامنے نہیں آئے انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی توقعات پر حالیہ سیلاب نے پانی پھیر دیا ہے ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امام پراچہ نے کہا کہ مہنگائی کے تناسب سے شرح سود میں کمی کی گنجائش موجود ہے اور اسے سنگل ڈیجٹ میں لایا جانا چاہیے.

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ خطے میں پاکستان کا شرح سود سب سے زیادہ ہے جس سے کاروبار متاثر ہورہا ہے نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین نے تجویز دی کہ امریکا سے ٹیرف میں کمی کے ثمرات کاروباروں کو شرح سود میں کمی کے ذریعے منتقل کیے جاسکتے ہیں فیصل معیز خان کے مطابق ملک میں کوسٹ آف ڈوئنگ بزنس بہت زیادہ ہے اور اگر شرح سود میں کمی کی جائے تو پاکستانی برآمدکنندگان خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں فائدہ حاصل کرسکتے ہیں.

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کو شرح سود میں کمی کا وعدہ پورا کرنا ہوگا تاکہ ملکی ایکسپورٹ بڑھ سکے ادھر ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سروے میں 72 فیصد مارکیٹ شرکا نے بھی یہی توقع ظاہر کی ہے کہ اس اجلاس میں پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور اس کی بڑی وجہ حالیہ تباہ کن سیلاب ہے. واضح رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی اور غیر ملکی معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا.

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک میں موجودہ معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے، سیلاب کے باعث زرعی صورتحال کو نقصان پہنچاہے، فصلیں تباہی ہوئی ہیں اقتصادی ماہرین کے مطابق سیلاب سے زرعی شعبے کو نقصان پہنچا، کئی فصلیں تباہ ہوگئیں، ملکی طلب پوری کرنے کے لیے کچھ اجناس درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جس سے نہ صرف درامدی بل بڑھت گا بلکہ مہنگائی میں بھی اضافے کا خدشہ ہے اسی صورت حال کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لیے بنیادی شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھا ہے اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ مسلسل تیسری بار برقرار رکھا ہے ایک سروے رپورٹ میں 92 فیصد نے رائے دی تھی کہ شرح سود مستحکم رہے گی. 

متعلقہ مضامین

  • امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
  • ٹرمپ کے مطالبہ منظور، امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • بینک آف پنجاب کی اینالسٹ اور انویسٹرز کے لیے کارپوریٹ بریفنگ
  • شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار