Jasarat News:
2025-07-24@23:18:07 GMT

تیزی سے ترقی کرتی معیشتوں کی جی ڈی پی 4 فیصد ہے

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

اسلام آباد (کامرس ڈیسک) پائیدار اقتصادی شرح نمو کے لئے دنیا بھر کی حکومتوں کو آئندہ دس سال کے دوران 30 کھرب ڈالر کے اضافی وسائل پیدا کرنا ہوں گے، پراپرٹی ٹیکسز کم آمدنی والے ممالک کو ترقیاتی ایجنڈا کی تکمیل میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی رپورٹ کے مطابق یہ وسائل تیزی سے ترقی کرتی معیشتوں کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 4 فیصد جبکہ کم آمدنی والے ممالک کی جی ڈی پی کے 16 فیصد کے مساوی ہیں۔آئی ایم ایف نے تجویز پیش کی ہے کہ اضافی وسائل کی دستیابی کے لئے مقامی سطح پر پراپرٹی ٹیکس کے موثر نفاذ کے اقدامات کی ضرورت ہے۔دوسری جانب آئی ایم ایف نے خبر دار کیا ہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران ٹیکسز کی شرح میں اضافہ کے حوالہ سے اصلاحات کی بعض ممالک میں سماجی و سیاسی مسائل بھی پیدا ہوئے ہیں جن سے تحفظ کے لئے تمام شراکتداروں کی مشاورت سے اقدامات کرنا ہوں گے اور عوام کو بھی اعتماد میں لینا ہو گا۔پائیدار معاشی ترقی کے لئے وسائل میں اضافہ کے سلسلہ میں رئیل سٹیٹ ٹیکسز کا موثر نفاذ اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور دوسری جانب قومی ٹیکسز کی شرح بڑھانے کی بجائے پراپرٹی ٹیکس کے موثر نفاذ سے نہ صرف کسی قسم کی سیاسی غیر یقینی کی صورتحال سے بچا جا سکتا ہے بلکہ مقامی سطح پر پراپرٹی ٹیکس کی وصولی اور ترقیاتی مقاصد کے لئے اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لئے

پڑھیں:

امدادی کٹوتیاں: یو این ادارہ نائیجریا میں کارروائیاں بند کرنے پر مجبور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 جولائی 2025ء) امدادی وسائل کی شدید قلت کے باعث عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے نائجیریا میں تشدد اور بھوک کی لپیٹ میں آئے شمال مشرقی علاقے میں 13 لاکھ لوگوں کے لیے ہنگامی غذائی مدد کی فراہمی معطل کر دی ہے۔

ادارے نے بتایا ہے کہ امدادی کارروائیوں کی بدولت رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران اسے علاقے میں بھوک کو پھیلنے سے روکنے میں نمایاں کامیابی ملی لیکن وسائل کی کمی کے باعث یہ کامیابیاں خطرے میں ہیں اور ضروری امدادی پروگرام رواں ماہ کے آخر تک بند ہونے کا خدشہ ہے۔

Tweet URL

'ڈبلیو ایف پی' کے پاس مقوی خوراک کے ذخائر پوری طرح ختم ہو چکے ہیں اور وسائل کی ہنگامی بنیاد پر فراہمی کے بغیر لاکھوں لوگ امدادی خوراک سے محروم ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

ادارے نے بتایا ہے کہ باقیماندہ وسائل تقسیم ہو جانے کے بعد لاکھوں لوگوں کو شدید بھوک کا سامنا کرنے، نقل مکانی یا خطے میں سرگرم شدت پسند گروہوں کے ہاتھوں استحصال کا نشانہ بننے جیسے خطرات درپیش ہوں گے۔

بچوں کے لیے بدترین حالات

نائجیریا میں 'ڈبلیو ایف پی' کے ڈائریکٹر ڈیوڈ سٹیونسن نے کہا ہے کہ ملک میں تین کروڑ سے زیادہ لوگوں کو شدید بھوک کا سامنا ہے ضروری امداد کی فراہمی معطل ہونے سے بچوں کی زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

بورنو اور یوبے میں ادارے کی معاونت سے چلنے والے 150 سے زیادہ ایسے طبی مراکز بند ہونے کو ہیں جہاں کمزور بچوں کو غذائیت فراہم کی جاتی ہے۔ ان مراکز کے لیے وسائل کی اشد ضرورت ہے، بصورت دیگر تین لاکھ بچے ان خدمات سے محروم ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ محض انسانی بحران نہیں بلکہ علاقائی استحکام کے لیے بھی بڑھتا ہوا خطرہ ہے جبکہ بدترین حالات سے دوچار لوگوں کے پاس مدد کا کوئی اور ذریعہ نہیں۔

شدت پسند گروہوں کا خطرہ

نائجیریا کے شمالی علاقوں میں شدت پسند گروہوں کے تشدد کے باعث بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہو رہے ہیں۔ جھیل چاڈ کے علاقے میں رہنے والے تقریباً 23 لاکھ لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ ان حالات میں محدود وسائل پر بوجھ کہیں بڑھ گیا ہے اور ہنگامی غذائی مدد کی عدم موجودگی میں نوجوانوں کے ان گروہوں کا حصہ بننے کا خدشہ ہے۔

سٹیونسن نے کہا ہے کہ جب امداد کی فراہمی بند ہو جائے گی تو بہت سے لوگ خوراک اور پناہ کی تلاش میں دوسرے علاقوں کی جانب جائیں گے جبکہ دیگر اپنی بقا کے لیے ممکنہ طور پر شدت پسند گروہوں کے لیے کام کرنے لگیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ غذائی مدد کی فراہمی سے ان حالات پر قابو پایا جا سکتا ہے اور اس مقصد کے لیے 'ڈبلیو ایف پی' کو رواں سال کے آخر تک 130 ملین ڈالر کی ضرورت ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • "ادے پور فائلز" مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پر پیش کرتی ہے، مولانا ارشد مدنی
  • آن لائن سسٹم تاخیر کا شکار، پراپرٹی ٹیکس وصولی شروع نہ ہو سکی
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
  • امدادی کٹوتیاں: یو این ادارہ نائیجریا میں کارروائیاں بند کرنے پر مجبور
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ طے
  • پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 12.297 ارب ڈالر تک پہنچ گیا
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: چینی کی درآمد کیلئے ٹیکسز کو 18 فیصد سے کم کرکے 0.2 فیصد کرنے کا انکشاف
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیا اور بحرالکاہل خطے کی معاشی ترقی کی شرح بارے پیش گوئی میں کمی کردی ،رپورٹ
  • اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
  • اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح نمو میں کمی کی پیشگوئی