چیئرمین سی ڈی اے کا مختلف ترقیاتی منصوبوں کا دورہ، اہم ہدایات جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) محمد علی رندھاوا نے شاہراہِ دستور، مارگلہ ایونیو اور سرینا چوک انٹرچینج منصوبہ کا تفصیلی دورہ کیا اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔ اس دوران انہوں نے مختلف منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے اہم ہدایات دیں۔
محمد علی رندھاوا نے مارگلہ روڈ سیکریٹریٹ تا بری امام سیکشن پر جاری تعمیراتی کام کا معائنہ کیا اور ایم پی او ڈائریکٹوریٹ کو فوری طور پر کام مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ روڈ کے اطراف دیدہ زیب لینڈ سکیپنگ کی جائے اور گرین بیلٹس اور میڈین سٹرپس پر پھول لگائے جائیں تاکہ عوامی جمالیات کو بہتر بنایا جا سکے۔" چیئرمین سی ڈی اے نے اس کے علاوہ سیکریٹریٹ تا بری امام مارگلہ روڈ پر جدید اور خوبصورت لائٹس نصب کرنے کی بھی ہدایت دی۔
دورے کے دوران چیئرمین نے شاہراہِ دستور کی بیوٹیفکیشن کے منصوبے کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شاہراہِ دستور پر مستقل بنیادوں پر آرائشی لائٹس کی تنصیب پر کام تیز کیا جائے تاکہ نہ صرف بجلی کے اخراجات میں کمی آئے بلکہ سی ڈی اے کے اثاثہ جات میں بھی اضافہ ہو۔
چیئرمین سی ڈی اے نے سرینا انٹرچینج منصوبے کے مکمل شدہ حصوں کا بھی معائنہ کیا اور اس منصوبے میں سہروردی انڈر پاس اور اس سے منسلک سلپ سڑکوں کی فنشنگ مکمل کر کے کل ٹریفک کے لیے کھولنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر ہائی وے کے دونوں انڈر پاسسز کو رواں ماہ ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، محمد علی رندھاوا نے جناح ایونیو انٹرچینج منصوبے کے حصوں پر بھی تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور فلائی اوور کے اسٹرکچرل ورک کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے منصوبے کے اطراف لینڈ سکیپنگ کے کام کا بہترین ڈیزائن تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کنسلٹنٹس اور ریزیڈنٹ انجنئیرز سے کہا کہ وہ معیار کو برقرار رکھتے ہوئے تعمیراتی سرگرمیوں کو تیز کریں تاکہ تمام منصوبے بروقت مکمل ہوں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعلی سندھ کا کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے اور کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
سید مراد علی شاہ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں، سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے، گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا، سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔ کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے، ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔ اجلاس میں وزیراعلی سندھ کو وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے، کچے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں، جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں، 823 ڈکیتوں کو گرفتار کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے، آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں، سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے، گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا، سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔ مراد علی شاہ نے کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میئر کراچی مرتضی وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں، 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں، مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضی وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کرچی حسن نقوی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خالد حیدر شاہ، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، ایڈیشنل آئی جی آزاد خان، سی او او واٹر بورڈ اسداللہ خان اور دیگر شریک تھے۔