بیت حنون میں حماس کی جنگی چالیں، صیہونی حلقے پریشان
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
۔ اسرائیل کے معاریو اخبار نے لکھا ہے کہ حماس کے ملیشیا بیت حنون میں فوجی دستوں کے سامنے ان کا پیچھا کرتے نظر آتے ہیں لیکن درحقیقت وہ انہیں بارود سے بھرے علاقے کی طرف لے جاتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی کا بیب حنون قصبہ قابض صیہونی فوجیوں کا قبرستان میں تبدیل ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے شمالی علاقے میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے لیکن صیہونی حلقے القسام بریگیڈ کے نئے حربوں اور جنگی چالوں پر حیران رہ گئے۔ بیت حنون میں گزشتہ چند روز کے دوران خود صیہونی حکومت اور میڈیا کے اعتراف کے مطابق 10 فوجی ہلاک جبکہ متعدد ٹینک اور فوجی گاڑیاں تباہ ہو چکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بیت حنون میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں اور بڑے پیمانے پر آپریشن کے باوجود حماس کے مجاہدین نے نہ صرف ہار مانی ہے بلکہ قابضین کیخلاف نئے حربے بھی تیار کیے ہیں۔ اسرائیل کے معاریو اخبار نے لکھا ہے کہ حماس کے ملیشیا بیت حنون میں فوجی دستوں کے سامنے ان کا پیچھا کرتے نظر آتے ہیں لیکن درحقیقت وہ انہیں بارود سے بھرے علاقے کی طرف لے جاتے ہیں۔ اخبار نے مزید لکھا ہے کہ حماس کے مجاہدین نے بڑی تعداد میں بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں اور پھر اسرائیلی فوجیوں کو گھسیٹ کر ہدف والے علاقے میں لے جاتے ہیں اور پھر ان سرنگوں کو اڑا دیتے ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اسی طرح بیت حنون میں 10 قابض فوجی مارے گئے ہیں۔ دوسری طرف امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیت حنون میں حماس کے
پڑھیں:
اسکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ موجودہ دور میں موبائل اورسوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کےموبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکائونٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔