کرم میں سرکاری قافلے پر فائرنگ اور دھرنے کے بعد ٹل سے پارا چنار تک شاہراہ آج بھی بند
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
پشاور: کرم میں سرکاری قافلے پر فائرنگ اور دھرنے کے بعد ٹل سے پارا چنار تک شاہراہ آج بھی بند ہے اور لوگ قافلوں کی آمد کا انتظار کررہے ہیں۔
زرائع کے مطابق لوئر کرم مندوری میں دھرنے کے باعث ٹل تا پاڑاچنار مین شاہراہ آج بھی بند ہے، شاہراہ پر دھرنا دینے والے مظاہرین کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک مین شاہراہ بند رہے گی۔
مین شاہراہ کی بندش کے باعث کرم اشیائے خوردنوش کے مزید قافلے ٹل میں کھڑے ہیں اور ڈرائیور سات دنوں سے پاڑاچنار جانے کے منتظر ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق مندوری دھرنا مظاہرین کے ساتھ وقتاً فوقتاً مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات کامیاب ہوتے ہی کرم کیلئے اشیائے خورد نوش کا دوسرا قافلہ روانہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹل کینٹ میں مندوری دھرنا مظاہرین کے ساتھ آج مذاکرات متوقع ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ہنگو، پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
ذرائع نے کہا کہ پولیس قافلے میں ایس پی انوسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین جا رہے تھے۔ پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایچ او عمران الدین زخمی ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر دھماکے کے نتیجےمیں ایس ایچ او عمران الدین سمیت 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔ ہنگو پولیس نے بتایا کہ دھماکہ کے بعد فائرنگ بھی کی گئی، پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع نے کہا کہ پولیس قافلے میں ایس پی انوسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین جا رہے تھے۔ پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایچ او عمران الدین زخمی ہو گئے۔ ایس ایس پی انویسٹیگیشن عبد الصمد خان نے بتایا کہ پولیس امن کیمٹی کے اجلاس واپس آ رہی تھی، ہمارے ساتھ پولیس قافلے کو نشانہ بنایا گیا، واقعے میں ایس ایچ او عمران الدین خان سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے حملے کا نوٹس لے کر آئی جی پولیس سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے واقعے میں زخمی ایس ایچ او اور اے ایس آئی کو فوری اور بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے حوصلے اور فرض شناسی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔