Daily Sub News:
2025-06-09@16:16:39 GMT

ہش منی کیس: ڈونلڈ ٹرمپ کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

ہش منی کیس: ڈونلڈ ٹرمپ کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

ہش منی کیس: ڈونلڈ ٹرمپ کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز

واشنگٹن(آئی پی ایس ) امریکی عدالت نے نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کو ہش منی کیس میں غیر مشروط طور پر الزامات سے بری کردیا۔نیویارک کی فوجداری عدالت میں ٹرمپ کو سزا سنائے جانے کے لیے سماعت ہوئی جس میں جج نے کہا کہ ٹرمپ کو جیل میں قید نہیں کیا جائے گا اور نہ ان پر کوئی جرمانہ ہوگا۔عدالت نے ٹرمپ کی رہائی کا فیصلہ دیتے ہوئے پیسے دے کر چھپانے کا جرم ٹرمپ کے ریکارڈ میں شامل کرنے کا حکم بھی دیا۔

عدالت کے فیصلے کے بعد ٹرمپ امریکی تاریخ کے پہلے صدر ہوں گے جو مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ صدارت کا عہدہ سنبھالیں گے۔خیال رہے کہ گزشتہ سال مئی میں امریکی عدالت نے فحش اداکارہ کو رقم کی ادائیگی سے متعلق کیس میں ٹرمپ پر عائد الزامات درست قرار دیتے ہوئے انہیں مجرم قرار دیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر فحش فلموں کی اداکارہ سٹارمی ڈینئلز کو 1 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی سے متعلق 34 الزامات عائد کیے گئے تھے، جیوری نے تمام 34 الزامات کو درست قرار دیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ ان کے سٹار می ڈینئلز کے ساتھ جنسی تعلقات تھے اور انہیں چھپانے کے لیے 2016 کے صدارتی انتخابات کے موقع پر سٹارمی ڈینئلز کو رقم دی گئی تھی، جس کے نتیجے میں ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن جیت گئے تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو سزائے سنائے جانے کے لیے کیس کی مزید سماعت ابتدائی طور پر 11 جولائی 2024 کو ہونی تھی جو متعدد مرتبہ ملتوی ہوئی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کو

پڑھیں:

آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔

ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔

(جاری ہے)

یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔

فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

وولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔

'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔

عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حادثے سے بال بال بچ گئے
  • ٹرمپ جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑا گئے
  • ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا
  • منشیات سمگلنگ، امریکی عدالت نے پاکستانی تاجر کو 16 برس کی سزا سنا دی
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'
  • دوستی دشمنی میں بدل گئی، ٹرمپ اور مسک کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک