سندھ میں نجی اسکولوں کو طلبہ سے ایڈوانس اضافی فیس نہ لینے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ تعلیم سندھ نے نجی اسکولوں کو طلبہ سے ایڈوانس اضافی فیس نہ لینے کی ہدایت کر دی۔ اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ پرائیویٹ انسٹیٹیوشن نے مراسلہ جاری کر دیا ہے۔ والدین اور طلبہ کی سہولت اور انہیں مالی مشکلات سے بچانے کے لیے میٹرک کے طلبہ سے ٹیوشن فیس صرف اپریل کے مہینے تک وصول کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ رفعیہ جاوید نے تمام نجی اسکولوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکولز ان طلبہ سے جو اس سال یعنی 2025ء میں میٹرک کے سالانہ امتحانات میں شرکت کر رہے ہیں صرف اپریل تک کی فیس چارج کریں گے کیونکہ ان کے امتحانات مارچ کے مہینے میں منعقد ہوں گے۔اس کے علاوہ، ان طلبہ سے جو کلاس پری پرائمری سے لیکر نویں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور وہ طلبہ جو 2025ء میں نویں سے دسویں کلاس میں پروموٹ ہوں گے انہیں اپریل کے ماہ میں جون اور مئی میں جولائی کی فیسوں کے واوچرز جاری کیے جائیں جو کہ جون اور جولائی تک قابل ادا ہوں گے۔تمام نجی اسکولوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ مندرجہ بالا واضح ہدایات پر من و عن عمل کریں، خلاف ورزی کرنے والے نجی اسکولز کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مقبوضہ جموں وکشمیر کے اسکولوں میں “وندے ماترم” پڑھنا لازمی قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سرینگر:۔ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں قابض حکام نے راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے ہندوتوا نظریے کو مسلط کرنے کی ایک اور مذموم کوشش کے تحت ضلع ڈوڈہ کے تمام اسکولوں میں ”وندے ماترم” پڑھنے کو لازمی قرار دیاہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈوڈہ کے چیف ایجوکیشن آفیسر کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں اسکولوں کے سربراہوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صبح کی مجلسوں میں وندے ماترم پڑھناطلبا کے لیے یقینی بنائیں۔
علمائے دین، سیاسی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے گروپوں نے اس اقدام کو مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر براہ راست حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدیدمذمت کی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے حکم نامے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مقبوضہ جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی پر آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریے کو مسلط کرنے کی دانستہ کوشش قراردیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کے جابرانہ اقدامات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے حکم نامے کوتوہین آمیزاور فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنے کی سوچی سمجھی کوشش قرار دیتے ہوئے اسے فوری طورپر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔