میرے باپ کو جیل میں ہی مر جانا چاہیے،بیوی کا اجنبیوں سے ریپ کرانے والے کی بیٹی کا بیان
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2025ء)اپنی بیوی کا اجنبیوں سے ریپ کرانے والے ڈومینیک پیلیکوٹ کی بیٹی نے کہا ہے کہ میرے باپ کو جیل میں ہی مر جانا چاہیے۔برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے اپنے ایک انٹریو میں کیرولین ڈیرین نے بتایا کہ نومبر 2020میں انہیں ایک فون کو کال آئی جس نے ان کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا، فون کے دوسری طرف ان کی والدہ گیسیل پیلیکوٹ تھیں۔
(جاری ہے)
کیرولین ڈیرین نے کہا کہ والدہ نے مجھے بتایا انہیں صبح پتا چلا کہ تمہارے والد ڈومینیک تقریباً 10سال سے نشہ آور دوا دے رہے تھے تاکہ مختلف مرد ان کی عصمت دری کر سکیں۔ڈیرین نے کہا کہ اس وقت میں نے ایک عام زندگی کھو دی، مجھے یاد ہے کہ میں چیخی، روئی، میں نے والد کے ساتھ بد تمیزی بھی کی، یہ ایک زلزلے کی طرح تھا، ایک سونامی کی طرح تھا۔ کیرولین ڈیرین نے کہا کہ اس کے والد کو جیل میں ہی مر جانا چاہیے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈیرین نے نے کہا
پڑھیں:
اسلام آباد کی نجی سوسائٹی کے برساتی نالے میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کی تلاش جاری
کرنل ریٹائرڈ اسحاق قاضی بیٹی سمیت برساتی نالے میں بہہ گئے تھے، دونوں گاڑی سے مدد کیلئے پکارتے رہے، کار سوار باپ بیٹی نے برساتی نالے کے قریب سے گاڑی گزارنے کی کوشش کی، پانی کا تیز بہاؤ گاڑی کو بہا لے گیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد کی نجی سوسائٹی کے برساتی نالے میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کی تلاش جاری رہی۔ دریائے سواں میں بہنے والی گاڑی کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا، دریائے سواں کی جانب بہنے والے پانی کے مقام پر کرین کی مدد سے کھدائی کی گئی، نالے سے گاڑی کا بمپر مل گیا۔ کرنل ریٹائرڈ اسحاق قاضی بیٹی سمیت برساتی نالے میں بہہ گئے تھے، دونوں گاڑی سے مدد کیلئے پکارتے رہے، کار سوار باپ بیٹی نے برساتی نالے کے قریب سے گاڑی گزارنے کی کوشش کی، پانی کا تیز بہاؤ گاڑی کو بہا لے گیا۔
راولپنڈی کے نالے میں ڈوبنے والے لڑکے کی لاش سواں دریا سے مل گئی، انڈسٹریل ایریا ماڈل ٹاؤن سے لڑکا نالے میں بہہ گیا تھا، دھمیال کے قریب حیال نالے میں بہہ جانے والے موٹر سائیکل سوار کو ریسکیو کرلیا گیا، تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ سید پور میں 184 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، متعدد گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں، راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے پر سپل ویز کھول دیئے گئے۔ دریائے سوات کے کنارے ریسکیو 1122 کی ڈرونز کی فرضی مشقیں کی گئیں، ڈرونز کے ذریعے وزن اٹھانے کی پریکٹس کی گئی۔