کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کی ترقی کے لیے ان کے خاندان نے تین نسلوں سے خدمات انجام دی ہیں اور شہر کے مسائل کے حل کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ماڈل اپنایا جا رہا ہے۔ وہ کراچی میں شاہراہ بھٹو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت نے شاہراہ بھٹو کا افتتاح کر دیا ہے، جو نہ صرف کراچی بلکہ پورے صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے دور حکومت میں کراچی کے عوام کو روزگار فراہم کرنے اور شہر کی صنعتی ترقی کے لیے انقلابی اقدامات کیے۔

انہوں نے کہا کہ سابق میئر مصطفیٰ کمال سے بھی پوچھا جا سکتا ہے کہ کراچی کے لیے سب سے زیادہ فنڈز آصف علی زرداری نے فراہم کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت سندھ حکومت نے کئی کامیاب منصوبے مکمل کیے ہیں اور یہ ماڈل عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔

بلاول بھٹو نے وفاق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے ساتھ ہمیشہ سے غیر منصفانہ رویہ رکھا گیا ہے، جس کی وجہ سے وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وسائل مناسب طریقے سے فراہم کیے جائیں تو عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پر زور دیا کہ وہ کراچی کے تاجروں کو اعتماد میں لیں اور انہیں کاروباری مواقع فراہم کریں تاکہ شہر کی معیشت مزید مستحکم ہو۔

مزید کہا: "کراچی میں پانی کی کمی ایک بڑا مسئلہ ہے، جس پر فوری طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہمارا عزم ہے کہ شہر کے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مزید مضبوط کیا جائے۔”

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔

بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔

بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ہو یا دہشتگردی کا، جنگ ان مسائل کا حل نہیں ہے؛ بلاول بھٹو
  • بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
  • بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • بلاول بھٹو: بھارت سے مسائل کا واحد حل مسئلہ کشمیر کا حل ہے
  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
  • پانی بند کرنے کی دھمکی جنگی اقدام تصور ہوگا؛ بلاول بھٹو نے مؤقف واضح کردیا
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • پانی کو ہتھیار بنانے کی روایت بننے نہیں دیں گے، پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، بلاول بھٹو کا اسکائی نیوز کو انٹرویو
  • بلاول بھٹو نے واشنگٹن میں عید منائی، دیگر رہنما کہاں عید منائیں گے؟