غزہ میں لڑائی کے دوران 4 اسرائیلی فوجی ہلاک، 6 شدید زخمی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
شمالی غزہ میں لڑائی کے دوران 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور چھ شدید زخمی ہوگئے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ہفتے کے روز شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران چار اسرائیلی فوجی ہلاک اور چھ شدید زخمی ہو گئے جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔
ہلاک ہونے والے فوجیوں میں 37 سالہ ریزرو سارجنٹ الیگزینڈر فیڈورینکو، 21 سالہ اسٹاف سارجنٹ ڈینیلا ڈیاکوف، 19 سالہ سارجنٹ یہو مایان اور 19 سالہ سارجنٹ ایلیو استوکر شامل ہیں۔
چھ زخمی فوجیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، حماس کے خلاف زمینی کارروائی میں مرنے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 402 ہوگئی۔
اسرائیلی فوج کے مطابق فوجیوں کو شمالی غزہ کے علاقے بیت حنون میں حماس کے مسلح مزاحمت کاروں نے پہلے نصب دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا پھر ان پر فائرنگ بھی کی گئی۔
اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے شمال میں حماس کے خلاف اپنی کارروائی کو تیز کر دیا ہے، یہ آپریشن گزشتہ اکتوبر سے جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> اسرائیل نے حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ کر دیا، تاہم اس بارے میں حماس یا غزہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی باضابطہ تصدیق تاحال سامنے نہیں آئی۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی افواج نے محمد سنوار کی لاش ملنے کا بھی دعویٰ کیا ہے، جس کے مطابق ان کی میت غزہ کے یورپی اسپتال کے نیچے موجود ایک خفیہ سرنگ سے برآمد ہوئی۔ تاہم غزہ حکام اور حماس نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سرنگوں کی موجودگی کو اسرائیلی پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔ادھر اسرائیل کی جانب سے ایک اور متنازع اقدام دیکھنے میں آیا جب اُس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد لے کر غزہ کی جانب بڑھنے والی فریڈم فلوٹیلا پر حملہ کیا اور عملے کے متعدد ارکان کو حراست میں لے لیا۔حماس نے اس جارحیت کو کھلی ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز کا فریڈم فلوٹیلا پر قبضہ ایک مذموم کوشش ہے جس کے ذریعے وہ عالمی ضمیر کو خاموش کرانا چاہتا ہے۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام نہ تو عالمی یکجہتی کی لہر کو تھما سکتا ہے اور نہ ہی فلسطینی عوام کے حقِ آزادی کی آواز کو دبایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کے باوجود دنیا بھر سے غزہ کے مظلوموں کے لیے حمایت کا سلسلہ جاری رہے گا۔