افریقی انداز سے افریقی مسائل کو حل کرنے میں افریقیوں کی بھرپور حمایت کر یں گے ، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
بیجنگ () ہر سال چینی وزیر خارجہ اپنے پہلے غیر ملکی دورے کی شروعات افریقی خطے سے کرتے ہیں اور یہ روایت 35 سال سے جاری ہے۔ اس سال چین افریقہ تعاون فورم کے قیام کی 25 ویں سالگرہ ہے اور بیجنگ سربراہ اجلاس کے نتائج پر عمل درآمد کا پہلا سال ہے۔ اس پس منظر میں چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے سال کے آغاز میں نمیبیا، کانگو (بریزاویل)، چاڈ اور نائجیریا کا دورہ کیا۔
گزشتہ سال ستمبر میں منعقدہ چین افریقہ تعاون فورم کے بیجنگ سمٹ میں چینی صدر شی جن پھنگ نے اعلان کیا تھا کہ سفارتی تعلقات رکھنے والے تمام افریقی ممالک کے ساتھ چین کے دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک تعلقات کی سطح تک اپ گریڈ کیا جائے گا اور چین افریقہ تعلقات کی مجموعی پوزیشن کو نئے دور میں چار موسموں کے چین۔افریقہ ہم نصیب معاشرے میں اپ گریڈ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی، چین نے تجویز پیش کی کہ چین اور افریقہ “چھ جدیدکاریوں” کی تعمیر اور “دس شراکت داری کے اقدامات” کے نفاذ کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کریں.
گزشتہ 25 سالوں میں چین نے افریقہ میں ایک لاکھ کلومیٹر کی شاہراہوں، 10 ہزار کلومیٹر سے زائد ریلوے، تقریباً ایک ہزار پلوں اور درجنوں بندرگاہوں کی تعمیر میں مدد فراہم کی ہے جس سے افریقہ میں بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں اور افریقی عوام کو مختلف نوعیت کی امداد سے فائدہ پہنچا ہے۔آج،نئے ترقیاتی خاکے کی رہنمائی میں چین۔افریقہ تعاون سے گلوبل ساؤتھ کے اتحاد اور احیاء کو فروغ دینے کی توقع کی جا سکتی ہے اور عالمی امن اور ترقی کے تحفظ کے لئے 2.8 بلین افراد پر مبنی “چین-افریقہ قوت” میسر آئے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چینی وزیر خارجہ چین افریقہ کے ساتھ میں چین کے لئے
پڑھیں:
بھارت اور پاکستان کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں، بات چیت سے مسائل حل کریں، اقوام متحدہ
سٹی42: اقوام متحدہ نے بھارت کی ہندوتوا کو ریاستی پالیسی بنانے والی حکومت کے اقدامات سے پیدا ہونے والی پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انڈیا اور پاکستان سے تحمل کے ساتھ کام لینے اور کشیدگی بڑھانے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کو چاہیے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو صورتحال کو مزید خراب کر سکتے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تمام مسائل کو بات چیت اور پرامن طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے، اور یہی بہترین راستہ ہے۔
اسرائیلی جارحیت کیخلاف 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پہلگام میں پیش آنے والے دہشت گرد حملے کے بعد بھارت نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا، اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت کئی سفارتی اقدامات کیے۔
پاکستان نے بھارت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت کو پہلگام واقعہ میں ملوث افراد کو تلاش کرنا چاہئے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔ پاکستان کے فارن آفس نے پہلگام واقعہ پر گہری تشویش ظاہر کی اور اس واقعہ میں ضاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
نہروں کا معاملہ: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب
پاکستان کی قیادت نے اعلیٰ ترین سطح پر مشاورت کر کے بھارت کے یکطرفہ، بلا اشتعال، بلا جواز اقدامات کا گہرا تجزیہ کیا اور اس پر قومی اتفاق رائے کے ساتھ بھارت کو مفصل جواب کل ہی دے دیا۔
کاپستاک کے جواب کا لب لباب یہ ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کسی طرح بھی تصادم نہین چاہتا، امن کو بہرصورت برقرار رکھنا چاہتا ہے اور پاکستان بھارت کے ہر اقدام کا مکمل جواب بھی دے گا۔ اگر بھارت نے پاکستان کے قانوناً ملکیتی پانی کو روکنے کی کوشش کی، تو اسے جنگی اقدام سمجھا جائے گا۔ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی اقدام کو بھی مکمل طور پر رد کر دیا ہے۔
بشریٰ انصاری کو زارا نور عباس کے ڈانس کی تعریف کرنے پر شدید تنقید کا سامنا
پاکستان نے بھارت کے واہگہ بارڈر کو بند کرنے کے جواب میں پاکستان کی فضا کو بھارتی ائیر لائنز کے لئے فی الفور بند کر دیا، بھارت کے ساتھ بالواسطہ تجارت بھی بند کر دی اور جس طرح بھارت نے پاکستانیوں کے سارک ویزے منسوخ کر کے انہیں بھارت سے واپس جانے کا حکم دیا پاکستان نے بھی اسی طرح پاکستان میں موجود تمام بھارتیوں کے سارک ویزے منسوخ کر کے انہیں 30 اپریل تک واپس جانے کا حکم دے دیا۔ تاہم پاکستان نے بھارت سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں کو اس رد عمل کے اقدام میں نہیں گھسیٹا؛ سکھ یاتری اپنی مذہبی یاترائیں شیڈول کے مطابق مکمل کر کے اپنے شیدول کے مطابق واپس جائیں گے۔
پاکستانی شوبز ستاروں کو پہلگام حملے پر پوسٹ کرنا مہنگا پڑگیا
شیئر کریں !
Waseem Azmet