چین یورپی یونین سربراہی اجلاس دوطرفہ تعاون اور بات چیت کو فروغ دےگا،چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
چین یورپی یونین سربراہی اجلاس دوطرفہ تعاون اور بات چیت کو فروغ دےگا،چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں ہونے والے چین۔یورپی یونین کے 25ویں سربراہی اجلاس کے بارے میں بتایا کہ اس سال چین اور یورپی یونین کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ ہے۔
گزشتہ نصف صدی کے دوران، چین-یورپی یونین تعلقات دنیا میں سب سے زیادہ بااثر دو طرفہ تعلقات میں سے ایک بن گئے ہیں، اور چین-یورپی یونین تعاون نے وافر ثمرات حاصل کیے ہیں، جس سے تقریباً 2 ارب چینی اور یورپی عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں بلکہ عالمی امن اور ترقی کو فروغ دینے میں اہم خدمات سرانجام دی گئی ہیں.
چین یورپی فریق کے ساتھ مل کر دنیا کو یہ پیغام دینے کا خواہاں ہے کہ چین اور یورپی یونین شراکت داری کو مضبوط بنانے اور مشترکہ طور پر کثیرالجہتی اور کھلے تعاون کے تحفظ کے لئے پرعزم ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر امید ہے کہ امریکہ چین کے ساتھ بات چیت اور مواصلات کے ذریعے اتفاق رائے بڑھائے گا، چینی وزارت خارجہ اگلی خبروفاقی دارالحکومت میں نمبر پلیٹس کا نیا ضابطہ، خلاف ورزی پر گاڑیاں بند کرنے کا حکم امید ہے کہ امریکہ چین کے ساتھ بات چیت اور مواصلات کے ذریعے اتفاق رائے بڑھائے گا، چینی وزارت خارجہ چین کے ہول سیل اور ریٹیل شعبے کی اضافی قدر میں نمایاں اضافہ ’’چائناصنعتی و سپلائی چین’’ عالمی صنعتوں کے لیے راستے ہموار کر رہی ہے ، چینی میڈیا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ برکس نیو ڈیولپمنٹ بینک کی ترقی کے دس سال اور عالمی کردار چین میں سوشل سکیورٹی کارڈ ہولڈرز کی تعداد 1.39 ارب تک پہنچ گئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی وزارت خارجہ چین یورپی یونین سربراہی اجلاس بات چیت
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔