ڈریمز آن اے پلو: فلسطینی ماں کی دل دہلا دینے والی کہانی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
غزہ: فلسطینی گیم ڈویلپر راشد ابو عیدہ نے اپنی نئی گیم "ڈریمز آن اے پلو" کا اعلان کیا ہے، جو 1948 کی نکبہ کے پس منظر پر مبنی ہے۔
یہ گیم ایک جنگ زدہ ماں کی کہانی بیان کرتی ہے، جو اپنے بچے کی جگہ جلد بازی میں ایک تکیہ اٹھا لیتی ہے اور اپنی بقا کی جنگ لڑتی ہے۔
"ڈریمز آن اے پلو" ایک دل دہلا دینے والی کہانی پر مبنی ہے، جو ایک عورت کے کرب اور جدوجہد کو اجاگر کرتی ہے۔ گیم میں کھلاڑی کو تکیے کو ساتھ رکھنے یا چھوڑنے کے فیصلے کا سامنا کرنا پڑے گا، جس سے کردار کی ذہنی حالت متاثر ہوگی۔ گیم کا مقصد نکبہ کے وقت فلسطینیوں کی اذیت ناک حالت کو محسوس کرنا اور سمجھنا ہے۔
راشد ابو عیدہ نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ فلسطینی کہانی کو پیش کرنا ہمیشہ مشکل رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں اس پروجیکٹ کے لیے 300 مرتبہ فنڈنگ کی درخواستوں پر مسترد کیا گیا۔
مشکلات کے باوجود، ابو عیدہ نے ایک مسلم کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم لانچ گوڈ کے ذریعے اپنی مہم چلائی، جس کی مدد سے وہ 7 جنوری تک آدھے اخراجات کے لیے درکار رقم جمع کرنے میں کامیاب رہے۔
انہوں نے کہا، "لوگوں کی حمایت حیرت انگیز رہی۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ فلسطینی کہانی کے لیے کتنا جوش و خروش ہے۔"
یہ گیم تقریباً دو سال میں مکمل ہوگی۔ ابو عیدہ نے اپنی حفاظت کے لیے ایک پالیسی بھی مرتب کی ہے تاکہ ان کے ساتھ کچھ ہونے کی صورت میں گیم مکمل ہو سکے۔
راشد ابو عیدہ نے 10 سال پہلے گیم "لیلا اینڈ دی شیڈوز آف وار" تخلیق کی تھی، جس نے کئی ایوارڈز اور نامزدگیاں حاصل کیں، جن میں "ایکسلینس ان اسٹوری ٹیلنگ" کا ایوارڈ بھی شامل ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید
اسرائیلی بمباری سے خان یونس میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ لگ گئی، جس سے 11 افراد جُھلس کر شہید ہوگئے۔ مغربی غزہ سٹی میں گھر پر فضائی حملے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد شہید ہوگئے، جبکہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں جنگی طیاروں کے حملے میں 3 عام شہری، جن میں 2 بچیاں بھی شامل تھیں، شہید ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری ہیں، بمباری میں مزید 32 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں کم از کم 32 فلسطینیوں کو شہید کیا۔ اسرائیلی بمباری سے خان یونس میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ لگ گئی، جس سے 11 افراد جُھلس کر شہید ہوگئے۔ مغربی غزہ سٹی میں گھر پر فضائی حملے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد شہید ہوگئے، جبکہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں جنگی طیاروں کے حملے میں 3 عام شہری، جن میں 2 بچیاں بھی شامل تھیں، شہید ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں اُن مشینری اور بلڈوزروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جو غزہ میں ملبے تلے دبے افراد کی لاشیں نکالنے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں پولیو مہم بھی ملتوی کر دی گئی ہے۔ ادھر اردن اور مصر نے اسرائیل اور حماس میں 5 سے 7 سال جنگ بندی کی نئی تجاویز پیش کر دیں جبکہ منصوبے میں اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی داخلی سلامتی ایجنسی شن بیت کے سربراہ رونن بار نے بیان حلفی میں نیتن یاہو کو اسرائیل کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔