ہاری رہنما شہیدمحمد فاضل راہو کی برسی 17 جنوری کو منائی جائیگی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بدین(نمائندہ جسارت )سندھ کے نامور ہاری رہنما شہید محمد فاضل راہو کی 17 جنوری پر 38 ویں برسی کے سلسلے میں بدین میں راہو ہائوس پر سابقہ صوبائی وزیر محمد اسماعیل راہو کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا جس میں شہید فاضل راہو کے ساتھیوں کے علاوہ پی پی کے اراکین سندھ اسمبلی میونسپل کمیٹی بدین کے وائس چیئرمین اور پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سجاد چانڈیو سمیت عہدیداران سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر محمد اسماعیل راہو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے شہید فاضل راہو سندھ کے عوام کا محبوب لیڈر اور سندھ کا مخلص لیڈر تھا انہوںنے اپنی پوری زندگی غریب اور ہاریوں مزدوروں نوجوانوں عورتوں سمیت ہر مظلوم کی آ واز تھا فاضل راہو نے سندھ کی زمینوں کی نیلامی اور ملک کے طاقتور شخصیات کو تحفے میں الاٹ کرنے کے خلاف جدو جہد کی اور زمینوں کا نیلام اور ملک کے مقتدر لوگوں کو الاٹ کرانے کا عمل بند کراکے مقامی ہاریوں کو ان زمینوں کے مالکانہ حقوق دلائے اور اس کے علاوہ ووٹر لسٹیں سندھی میں چھاپنے اور ایم آ ر ڈی کی جمہوریت کی بحالی کی تحریک کو کامیاب کرانے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا اور اپنے پورے خاندان سمیت جیلوں کی صعوبتیں برداشت کیں۔ انہوں نے کہا کے فاضل راہو کو ملک کے جاگیردار طبقہ اور فوجی آ مریت نے ایک سازش کے تحت شہید کرایا۔ رکن صوبائی اسمبلی حاجی تاج محمد ملاح امہ حبیبہ تنزیلا قنبرانی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے شہید فاضل اس وقت ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان کا نظریہ اور ان کی جدوجہد ان کی اصولی سیاست ہمارے ساتھ ہے اور وہ آ ئند ہ نسل کے لیے مشعل راہ ہے اور ہر سال کی طرح اسی سال 17 جنوری کو راہوکی میں ان کی برسی بھرپور طریقے سے منائی جائیگی اور ان کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے اعلان کیخلاف سیاسی رہنما اور قانونی ماہرین یک زبان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پہلگام فالس فلیگ حملے کی آڑ میں بھارت کی آبی جارحیت کو سیاسی رہنماوں اورقانونی ماہرین نے 1960 کے سندھ طاس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی قراردے دیا۔
پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے کہا کہ عالمی معاہدے اس طرح یک طرفہ طور پر معطل یا ختم نہیں ہوتے، سندھ طاس معاہدہ جنگیں ہونے کے باوجود فعال رہا ہے۔
سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت اگر پاکستان کا پانی روکتا ہے تو یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگ کے مترادف ہوگا، بھارت پاکستان کا یا چین بھارت کا پانی بند کرے تو حالات مزید خراب ہوں گے۔
بین الاقوامی قوانین کے ماہر احمر بلال صوفی نے کہا کہ بھارت کے پاس ایسی کوئی طاقت نہیں کہ وہ سندھ طاس کے عالمی معاہدے کو یکطرفہ ختم کردے، اگر بھارت ایسے معاہدہ معطل کرسکتا ہے تو پھر کوئی اور پڑوسی ملک بھی ایسا کرسکتا ہے۔
سابق سفیرعبدالباسط کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کا پانی بند نہیں کرسکتا، بھارت اپنے ملک میں مسلمانوں کے وقف قانون کے خلاف احتجاج ختم کرنے کے لئے کوئی کارروائی کرسکتا ہے۔
خوشدل شاہ نے نیوزی لینڈ میں شائقین کیساتھ لڑائی کے راز سے پردہ اٹھادیا
مزید :