کرم کیلئے ٹرکوں کی نقل و حمل کی پیشگی اطلاع نہیں، ناخوشگوار واقعہ پیش آ سکتا ہے: ہنگو انتظامیہ کا کمشنر کوہاٹ کو خط
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
ضلعی انتظامیہ ہنگو نے کمشنر کوہاٹ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ٹرکوں کی نقل و حمل کی ضلعی انتظامیہ ہنگو کو پیشگی اطلاع نہیں دی جاتی۔
خط میں کہا گیا کہ ضلعی انتظامیہ ہنگو کو کرم کانوائے کے حوالے سے کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی جاتی، آگاہ نہ کرنے پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے۔
خط میں مطالبہ کیا گیا کہ غذائی اجناس کے قافلے کے ضلع ہنگو سے گزرنے کے حوالے سے ریکارڈ فراہم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے کرم، مورچوں کی مسماری شروع، اسلحہ بھی جمع کیا جائیگا، ٹیمیں تشکیل کرم میں احکامات کے باوجود بنکرز مسمار نہ کیے جاسکےانتظامیہ کا کہنا ہے کہ متعلقہ ادارے قافلے کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات شیئر کریں تاکہ خورونوش کی محفوظ نقل و حمل کے لیے ضروری انتظامات کیے جاسکتے ہیں۔
ضلع کرم میں 3 ماہ سے راستوں کی بندش سے عوامی مشکلات برقرار ہیں، روزمرہ استعمال کی اشیاء اور خورونوش کی کمی، پیٹرول، گیس اور ادویات کی قلت سے لاکھوں لوگ پریشان ہیں جبکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث پانی کی فراہمی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب راستوں کی طویل بندش کے باعث پاراچنار میں آج تاجروں نے ہڑتال کر دی، شہر کے تمام کاروباری مراکز اور دکانیں بند ہیں۔
اس حوالے سے صدر ٹریڈ یونین حاجی امداد حسین کا کہنا ہے کہ جب تک کانوائے نہیں آتا بازار بطور احتجاج بند رہے گا۔
لوئرکرم کے علاقے مندوری میں دھرنے کے باعث ٹل تا پاراچنار مرکزی شاہراہ بھی بند ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق امن معاہدے کے تمام نکات پر مرحلہ وار عمل کیا جائے گا۔
ادھر ٹل سے ضلع کرم کے لیے مال بردار گاڑیوں کا دوسرا قافلہ 10 روز بعد بھی روانہ نہ ہو سکا، اشیائے خورونوش اور سامان سے بھری 100 سے زائد گاڑیاں ہنگو، دوآبہ اور ٹل میں کھڑی ہیں۔
ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ انہیں اب تک کرم جانے کے لیے کوئی کلیئرنس نہیں ملی، ٹرکوں میں بھری سبزیاں اور دیگر سامان خراب ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ضلعی انتظامیہ
پڑھیں:
دیائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع کر دیا گیا
کوہاٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن )کوہاٹ میں دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا۔
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے نجی کمپنی کو قانونی طور پر دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے لیے اجازت دی گئی ہے، جس کے بعد سے دریائے سندھ کے کنارے پر واقع علاقہ ریسئی سے سونا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق بلاک بی اور سی کی لیز ساڑھے 3 ارب میں بولی دے کر خریدی گئی ہے۔دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے کام کے دوران مقامی افراد کو بھی روزگار کے وسیع مواقع میسر ہوں گے۔
مزید :