اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 جنوری ۔2025 )پاکستان میں کمیونٹی توانائی کے اقدامات اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے، مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بنانے اور توانائی تک رسائی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ انٹرپرینیورشپ اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہیں. ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے برطانیہ کی یونیورسٹی میں ماڈرن انرجی ککنگ سروسز کے ریسرچ ایسوسی ایٹ ڈاکٹر ریحاب خالد نے روشنی ڈالی کہ پاکستان کو توانائی کے اہم چیلنجز کا سامنا ہے جہاں تقریبا 12 ملین افراد بجلی تک رسائی سے محروم ہیں ملک کی توانائی کی پیداوار جیواشم ایندھن پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے جو بجلی کی کل پیداوار کا تقریبا 62 فیصد ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے اس تبدیلی کے کردار پر زور دیا جو ہائیڈرو پاور، خاص طور پر چھوٹے اور مائیکرو ہائیڈرو پاور پروجیکٹس ادا کر سکتے ہیں یہ 1980 کی دہائی کے اوائل سے کام کر رہے ہیں اور اس نے کامیابی سے دور دراز علاقوں کو قابل اعتماد بجلی فراہم کی ہے جس سے مقامی معاش اور معاشی سرگرمیوں پر مثبت اثر پڑا ہے. انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 356 سے زائد چھوٹے ہائیڈرو پاور یونٹس کی تنصیب نے 25 لاکھ سے زائد لوگوں کو بجلی فراہم کی ہے چھوٹی صنعتوں کو فعال کیا ہے، تعلیمی سہولیات میں بہتری آئی ہے اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو بڑھایا ہے قابل اعتماد بجلی تک رسائی کاروباری اور روزگار کے مواقع کو فروغ دیتی ہے جو معاشی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے بجلی کی بہتر رسائی بہتر تعلیمی نتائج اور غربت کے خاتمے کے ساتھ تعلق رکھتی ہے خاص طور پر گھریلو کاروبار اور پیشہ ورانہ تربیتی پروگراموں کے لیے بڑھتے ہوئے مواقع کے ذریعے خواتین کو بااختیار بناتی ہے اور کمیونٹی توانائی کے اقدامات شراکتی حکمرانی پر زور دیتے ہیں فیصلہ سازی کے عمل میں مقامی آبادی کو شامل کرتے ہیں .

انہوں نے کہاکہ یہ نقطہ نظر نہ صرف ملکیت کے احساس کو پروان چڑھاتا ہے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ پروجیکٹس کمیونٹی کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں جس سے سماجی ہم آہنگی اور اراکین کے درمیان اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے تاہم مساوی شرکت کے حوالے سے چیلنجز بدستور موجود ہیں کمیونٹی کے کچھ ممبران خود کو پسماندہ محسوس کر سکتے ہیں جو کہ جامع حکومتی ڈھانچے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں.

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے ترقیاتی معاشی محقق اعتزاز حسین نے کئی چیلنجوں کی نشاندہی کی جن کا ملک میں کمیونٹی توانائی کے منصوبوں کو سامنا ہے انہوں نے کہاکہ تکنیکی مسائل اکثر پروجیکٹ کی منصوبہ بندی کے دوران ناکافی تشخیص اور عمل درآمد کے بعد ناکافی نگرانی سے پیدا ہوتے ہیں بہت سے ان کوتاہیوں کی وجہ سے غیر فعال ہو گئے ہیں جو کمیونٹیز کے اندر مضبوط تکنیکی مدد اور صلاحیت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں مالی رکاوٹیں بھی ان منصوبوں کو شروع کرنے اور اسے برقرار رکھنے میں اہم رکاوٹیں کھڑی کرتی ہیں ابتدائی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانا اکثر ان کمیونٹیز کے لیے چیلنج ہوتا ہے جو اپنے توانائی کے نظام کو قائم کرنا چاہتے ہیں.

انہوں نے جدید فنانسنگ ماڈلز کی وکالت کی جو کمیونٹی کی شمولیت کو فروغ دیتے ہوئے ان چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے مقامی اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرتے ہیں ملک میں سماجی توانائی کے اقدامات کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے انہوں نے توانائی کی قومی حکمت عملیوں میں توانائی کے نظام کو ترجیح دینے کی اہمیت پر زور دیا ان کا کہنا تھاکہ اس میں پروجیکٹ کی ترقی کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنا اور مقامی کمیونٹیز کے لیے قابل رسائی فنڈنگ کے طریقہ کار کو یقینی بنانا شامل ہے سرکاری اداروں، این جی اوز اور مقامی تنظیموں کے درمیان شراکت داری کو فروغ دینا وسائل کے اشتراک اور علم کی منتقلی کو بڑھا سکتا ہے مزید برآں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے توانائی کی پالیسیوں میں صنفی مساوات کو ضم کرنا ضروری ہے اور تربیتی پروگرام جن کا مقصد خواتین میں تکنیکی مہارت پیدا کرنا ہے وہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ شرکت کو آسان بنا سکتے ہیں.

انہوں نے کہاکہ کمیونٹی انرجی کے اقدامات پاکستان میں اقتصادی ترقی اور بااختیار بنانے کی جانب ایک امید افزا راستے کی نمائندگی کرتے ہیں مقامی وسائل کو بروئے کار لا کر اور کمیونٹیز کو ترقیاتی عمل میں شامل کرنے سے یہ منصوبے پائیدار طریقوں کو فروغ دیتے ہوئے معیار زندگی کو نمایاں طور پر بہتر کر سکتے ہیں تاہم حکمرانی، تکنیکی صلاحیت اور مالی استحکام سے متعلق موجودہ چیلنجوں سے نمٹنا ان کی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لیے بہت ضروری ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرنے کے لیے کے اقدامات کرتے ہیں سکتے ہیں انہوں نے کو فروغ

پڑھیں:

پاکستان اور آسٹریا میں تجارت، اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، صدرِ مملکت

پاکستان اور آسٹریا میں تجارت، اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، صدرِ مملکت WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)صدرِ مملکت ڈاکٹر آصف علی زرداری سے آسٹریا کی سبکدوش ہونے والی سفیر اینڈریا وِکے نے ایوانِ صدر میں الوداعی ملاقات کی، اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی موجود تھے۔
صدرِ مملکت نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ میں سفیر اینڈریا وِکے کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان آسٹریا کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ آسٹریا کے سرمایہ کار پاکستان کے سیاحتی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں جبکہ پاکستان آسٹریا کی الپائن ٹورازم میں مہارت سے بھی مستفید ہو سکتا ہے، آسٹریا کی کمپنیاں پاکستان کے تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین کی خدمات سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔صدر مملکت نے آسٹریا کے صدر کے لیے نیک خواہشات کا پیغام بھی دیا اور اینڈریا وِکے کو ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے مکمل کرنے پر مبارکباد دی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی کو سلام ، مایوس نہ ہوں آپ کے مقدمات کا بھی میرے کیس جیسا انجام ہو گا ، جاوید ہاشمی کا سزائوں پر ردعمل پی ٹی آئی کو سلام ، مایوس نہ ہوں آپ کے مقدمات کا بھی میرے کیس جیسا انجام ہو گا ، جاوید ہاشمی کا... انفارمیشن کمیشن نے شہریوں کو معلومات فراہم نہ کرنے پر متعدد افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری معاشی بہتری کیلئے ناگزیر ہے، وزیراعظم نومئی کرنے اور کرانے والے پاکستان کے اصل دشمن ہیں، عظمی بخاری سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا بانی ٹی آئی کی گرفتاری اور سزا کو نہیں مانتے، غیر قانونی فیصلے واپس لینا ہونگے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار  ’’فری انرجی مارکیٹ پالیسی‘‘کے نفاذکااعلان
  • ٹرمپ کا ‘اے آئی ایکشن پلان’ کا اعلان، کیا امریکا چین کی مصنوعی ذہانت میں ترقی سے خوفزدہ ہے؟
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • پاکستان اور آسٹریا میں تجارت، اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، صدرِ مملکت
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملک کی اہم کاروباری شخصیات سے ملاقات
  • تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین
  • برطانیہ نے نئے ایٹمی پلانٹ کی منظوری دے دی