کراچی میں داؤدی بوہرہ کمیونٹی کی جانب سے سیفی برہانی کار ریلی کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)سیفی برھانی کار ریلی 22 دسمبر 2024 کو کراچی میں منعقد ہوئی۔ اس ریلی کا انعقاد داؤدی بوہرہ کمیونٹی کے یونیفارم میں ملبوس رضاکار فورس، برھانی گارڈز پاکستان نے کیا۔ یہ اس کا 12واں ایڈیشن تھا، جبکہ اس کا پہلا ایونٹ سال 2000 میں منعقد ہوا تھا۔
برھانی گارڈز پاکستان، جو پہلے برہانی ایمبولینس کور کے نام سے جانی جاتی تھی، برھانی گارڈز انٹرنیشنل کی ایک بین الاقوامی ذیلی تنظیم ہے، جو کمیونٹی اجتماعات اور قومی اہمیت کے واقعات میں سیکیورٹی اور انتظامی خدمات فراہم کرتی ہے۔ کراچی میں اس کی 18 ڈویژنز ہیں، جن میں 1500 سے زائد فعال رضاکار شامل ہیں۔
سیفی برہانی کار ریلی 2024 کا انعقاد ڈویژن ۴ نے کیا، جو شبیر آباد، کراچی میں واقع ہے۔ یہ صرف کمیونٹی کے افراد کے لیے مخصوص فیملی ایونٹ ہے، جس کا مقصد روڈ ایٹیکیٹ کو فروغ دینا، ٹریفک قوانین کی پابندی کرنا، اور تفریحی سرگرمیوں، مسئلہ حل کرنے کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا، اور ٹیم ورک کے ذریعے بھائی چارے کی اہمیت کو تقویت دینا ہے۔
ریلی میں کل 110 کاروں نے حصہ لیا۔ یہ ریلی “اسکیوینجر ہنٹ” کے طرز پر مبنی تھی، جس میں شرکاء کو موبائل ایپ کے ذریعے کلوز اور پہیلیاں فراہم کی گئیں۔ شرکاء نے ان کلوز کو سمجھ کر مخصوص مقامات تک پہنچنا تھا۔ ان مقامات پر چیک پوائنٹس قائم کیے گئے تھے جہاں کاروں کو QR کوڈ اسکین کرکے اپنی آمد درج کرنی تھی۔ ان مقامات پر برھانی گارڈز کے رضاکاروں نے شرکاء کا پرتپاک استقبال کیا اور سفر کے لیے ضروری تحائف اور اسنیکس فراہم کیے۔
ریلی کا آغاز یوسفی مسجد کمپلیکس، ٹیپو سلطان روڈ سے ہوا، جہاں سے پہلی کار صبح 9:05 پر روانہ ہوئی اور آخری کار 10:35 پر۔ یہ 150 کلومیٹر کا سفر مختلف مقامات سے گزرتا ہوا نیا ناظم آباد جِم خانہ پر سہ پہر 3:00 بجے اختتام پذیر ہوا۔
ریلی کے اہم مقامات:
کراچی ڈیری، ٹیپو سلطان روڈ
روشن سینیٹری، امیر خسرو روڈ
بمبئی سویٹس، طارق روڈ
البرہان لگج، طارق روڈ
الندی البرہانی، کوئینز روڈ
طیبی جمعات خانہ، شاہراہ لیاقت
صالح مسجد، برہانی اسپتال
بوہرا سوڈا، نانک واڑا
بوہری پیڑ کی زیارت
الانوار لگج، گل پلازہ
نارتھ واک، نارتھ ناظم آباد
نیپا، گلستان جوہر
یونیورسٹی آف کراچی
محمدی پارک، ملیر
بحریہ ٹاؤن کراچی
نیا ناظم آباد جم خانہ
ریلی کے دوران شرکاء کو ٹریفک قوانین جیسے رفتار کی پابندی، سیٹ بیلٹ پہننے، اور ٹریفک سگنلز پر عمل کرنے کی بنیاد پر پرکھا گیا۔ اس مقصد کے لیے خفیہ مارشلز تعینات کیے گئے تھے۔
۸سال کے وقفے کے بعد ہونے والے اس 12ویں ایڈیشن میں پہلی بار جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا، جس میں خصوصی موبائل ایپ کے ذریعے شفافیت اور تیز تر نتائج کو ممکن بنایا گیا۔
انعامات:
پہلا انعام: کربلا اور نجف کے لیے چار اسپانسرڈ ایئر ٹکٹس
دوسرا انعام: الیکٹرک اسکوٹر
تیسرا انعام: 65 انچ LED ٹی وی
بہترین خاتون ڈرائیور: ہوم کلیننگ روبوٹ
آخر میں، نیا ناظم آباد جم خانہ میں گرما گرم باربی کیو کے ساتھ انعامات تقسیم کیے گئے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: برھانی گارڈز کراچی میں کے لیے
پڑھیں:
دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا کیس: سندھ حکومت کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت برہم
کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ کی قیمتیں مقرر کرنے کیخلاف درخواست پر اسسٹنٹ کمشنر لیاری ودیگر کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔
ہائیکورٹ میں کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ کی قیمتیں مقرر کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ دودھ کی قیمتوں کو ریٹیلرز اور دودھ منڈی مالکان نے چیلنج کر رکھا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ کی قیمت مقرر کرتے وقت ڈیری فارمرز کو نہیں سنا جاتا۔ ڈیری فارمرز کا تعلق روزانہ بنیاد پر دودھ کی فروخت سے نہیں ہے۔ دودھ کی قیمت ڈیمانڈ ایند سپلائی کے مطابق مقرر کی جائیں۔
سندھ حکومت کے وکیل کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت نے اظہارِ برہمی کیا۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے سرکاری وکیل کو جھاڑ پلادی۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ کن شواہد کی بنیاد پر ریٹیلرز اور ڈیری فارمرز کے خلاف چالان کیے جارہے ہیں؟، صرف اپنی کارکردگی دیکھانے کے لیے چالان پر چالان کاٹے جارہے ہیں؟ کسی کا ایک لاکھ تو کسی کا دو لاکھ روپے کا چالان کاٹا جارہا ہے۔
عدالت کو بتایا جائے ان کیخلاف کیا ثبوت ہیں زائد قیمتوں پر دودھ فروخت کررہے ہیں۔ عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر لیاری ودیگر کو ذاتی حیثیت سے طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہمیں معلوم ہے تحریری جواب کیا دیا جائیگا، آئیں اور عدالت میں وضاحت دیں۔ عدالت نے ڈیری فارمرز اور ریٹیلرز کی درخواستوں کو الگ کردیا۔