غزہ /تل ابیب /دوحا (مانیٹرنگ ڈیسک/ صباح نیوز) قطر نے مذاکرات میں بریک تھرو کے بعد غزہ جنگ بندی کے معاہدے کا حتمی مسودہ حماس اور اسرائیل کو بھجوادیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحا میں غزہ جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری مذاکرات میں رات گئے مثبت پیش رفت ہوئی جس کے بعد قطر نے معاہدے کا حتمی مسودہ اسرائیلی حکام اور حماس کے حوالے کردیا۔ دوحا میں جاری مذاکرات میں قطر کے وزیراعظم،
اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اور شن بیٹ کے سربراہان اور نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی سمیت موجودہ امریکی حکومت کے نمائندے بھی شریک تھے۔ اس حوالے سے اسرائیلی وزیر خارجہ نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ جنگ بندی سے متعلق بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے جو پہلے سے بہتر ہے اور مجھے امید ہے جلد ہی ہم کچھ چیزیں ہوتے دیکھیں گے۔ اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کا اعلیٰ سطح کا وفد دوحا پہنچ گیا ہے اور حماس اسرائیل مذاکرات 90 فیصد مکمل ہوگئے ہیں۔اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے تل ابیب کی مرکزی شاہراہ اور مختلف سڑکیں بند کر دیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق تل ابیب میں ہزاروں افراد نے نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے اور غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔حکومت مخالف نعرے لگاتے مظاہرین نے کرائم منسٹر، شرم کرو، مزید جنگ نہیں، کے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔ دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے درمیان ٹیلیفون پر رابطہ ہوا جس میں دوحا میں جاری غزہ جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی معاہدے کے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر بائیڈن نے نیتن یاہو پر جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں فوری امداد کی فراہمی بڑھانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکی صدر بائیڈن کو مذاکرات کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔اسرائیلی طیاروں کی وحشیانہ بمباری سے مزید 30 سے زاید فلسطینی شہید ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے جبالیہ، شاطئی، دیر البلح اور شجائیہ میں نہتے فلسطینیوں پر بمباری کی جس میں مزید 30 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔ قطر میں جنگ بندی مذاکرات کے دوران غزہ میں اسرائیلی بربریت میں کمی نہ آ سکی‘ اسرائیلی فورسز کے پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں اور اسپتالوں پر حملے جاری رہے۔شہدا کی مجموعی تعداد 46 ہزار 565 ہوگئی، 1 لاکھ 9 ہزار 660 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی کارروائی بھی جاری رہی، درجنوں فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ کے تقریباً تمام 11 لاکھ بچے خطرناک ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں ایک کیپٹن سمیت 5 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کی صبح ہونے والے اس حملے میں 10 اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے جن میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے۔ القسام کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک اہم بیان میں واضح کیا کہ ہماری بہادر مزاحمتی قوت نے نہ صرف دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا ہے بلکہ اس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے۔ ابو عبیدہ کے مطابق گزشتہ72 گھنٹے کے دوران القسام کے مجاہدین نے 10سے زاید اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کیا‘ دشمن کے ایک فوجی گروپ کو شمالی غزہ میں اینٹی ٹینک میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ عبرانی میڈیا کے مطابق اس حملے میں5 صیہونی فوجی ہلاک اور 11زخمی ہوئے، جو دشمن کے لیے ایک اور بڑی ناکامی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اور اسرائیل نیتن یاہو کے مطابق تل ابیب

پڑھیں:

ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔

صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔

یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف جاری مظاہرے پرتشدد ہوگئے، لاس اینجلس میں گاڑیوں کو آگ لگادی گئی
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
  • اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کو مل گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • نیتن یاہو ہر مسئلے میں جھوٹ بولتا ہے، اسرائیلی صحافی کا اعلان
  • نیتن یاہو ہر مسئلے میں جھوٹ بولتا ہے، اسرائیلی صحافی
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا