پاک بنگلا دیش قونصل جنرل کی ملاقات، اہم امور پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
۔
دبئی(اے پی پی)دبئی میں بنگلہ دیش کے قونصل جنرل محمد رشیدالجمان نے پیر کو دبئی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد سے قونصلیٹ جنرل پاکستان میں خیر سگالی ملاقات کی۔ قونصل خانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق قونصل جنرل کا خیرمقدم کرتے ہوئے حسین محمد نے بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان تعلقات بالخصوص تجارتی روابط مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں قونصل جنرلز نے تعاون کے امکانات کا ادراک کرتے ہوئے
دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے اپنے متعلقہ قونصل خانوں کے تجارتی شعبوں کو مشغول کرنے پر اتفاق کیا۔ملاقات کے دوران محمد رشید الجمان نے پرتپاک استقبال پر حسین محمد کا شکریہ ادا کیا اور پاکستانی قونصل خانے کی جانب سے فراہم کی جانے والی قونصلر خدمات کے حوالے سے شیئر کی گئی قیمتی آرا کو سراہا۔ فریقین نے پاسپورٹ کے اجرا، قومی شناختی کارڈز اور ویزا کے طریقہ کار سمیت مختلف قونصلر خدمات پر تفصیلی بات چیت کی۔ دونوں قونصل جنرل نے کمیونٹی سروسز اور عوامی آگاہی کے اقدامات کے حوالے سے معلومات کے تبادلے اور مستقبل میں تعاون کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ ملاقات میں دونوں اطراف کے سینئر سفارت کار بھی موجود تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے معاشی منظرنامے خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) جیسے اقدامات میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالی اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، توانائی اور سیاحت جیسے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے سہولت کاری پر زور دیا۔(جاری ہے)
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے شرکا کو پاکستان میں متنوع سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی جس میں صارفین کی آبادی، نوجوان افرادی قوت، بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت اور جغرافیائی فوائد کو استعمال کرتے ہوئے باہمی فائدہ مند نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ شرکا نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے معاشی تعاون اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کیا۔