کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹی کلچر فورم کے پریذیڈینٹ شیخ امتیاز حسین نے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ دور میں زراعت کے شعبے کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے انہوںنے کہاکہ پیداواری صلاحیت میں کمی، فرسودہ کاشتکاری کا نظام، ناقص انفرااسٹرکچر، اور منڈیوں تک محدود رسائی زراعت کے شعبے کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ زراعت کے شعبے کی پیداواری اور برآمدی صلاحیت کو بہتر بنانے کیلیے قلیل اور طویل مدتی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت زرعی پیداوار اور برآمدات کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دے کیونکہ پاکستان کی70فیصد سے زائد آبادی زرعی شعبے سے وابستہ ہے شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ پاکستان خوراک اور فصلوں کے دنیا کے سب سے بڑے پروڈیوسر اور سپلائرز میں سے ایک ہے جبکہ GDP سیکٹر کی ساخت کے لحاظ سے ممالک کی فہرست کے مطابق پاکستان فارم کی پیداوار میں عالمی سطح پر آٹھویں نمبر پر ہے پاکستان میں زرعی شعبے میں 2023-24میں مجموعی طور پر 6.

25 فیصد اضافے کے ساتھ مضبوط ترقی دیکھنے میں آئی ہے انہوں نے کہا کہ فصلوں میں 11.03 فیصد کی غیر معمولی نمو دیکھی گئی ہے جو پچھلے سال کے مقابلے میں ایک نمایاں بہتری ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: زراعت کے شعبے

پڑھیں:

غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا

JERUSALEM:

اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔

اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔

اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی بجٹ پر غورکیلئے پارلیمانی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس کل طلب
  • اقتصادی سروے: پاکستان نے آئی ٹی، ٹیلی کام، صحت اور تعلیم کے شعبے میں کیا کیا؟
  • یہ گروتھ بھی فارم 47 کی طرح کی دکھا رہے ہیں: شیخ وقاص
  • قومی اقتصادی سروے رپورٹ پر تاجروں کا ردعمل بھی آگیا
  • قومی اقتصادی سروے پر تاجروں کا ردعمل سامنے آگیا
  • زراعت میں پیچھے رہنے سے شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا: عارف حبیب
  • ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں، غم میں بدل گئیں
  • غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
  • پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • وزیراعظم کا عمان کے سلطان کو فون، دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور