دنیا کی کم عمر ترین آئی ٹی ماہر ارفع کریم کی آج 13 ویں برسی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: دنیا کی کم عمر ترین آئی ٹی ماہر ارفع کریم کی آج 13 ویں برسی منائی جارہی ہے۔
ارفع کریم نے محض 9 برس کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کرکے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا تھا، ارفع کریم کو کم عمری میں پرائیڈ آف پرفارمنس سمیت متعدد اعزازات سے نوازا گیا۔
ارفع کریم کو بل گیٹس نے ذاتی مہمان کی حیثیت سے مائیکرو سافٹ ہیڈ کوارٹرز کا دورہ بھی کروایا تھا،ارفع کریم کو 22 دسمبر 2011ء کو مرگی کا دورہ پڑا، کومے کی حالت میں 14 جنوری 2012ء کو انتقال کر گئی تھیں۔
لاہور؛ جنوبی چھاؤنی کے علاقے میں جواں سالہ لڑکی اغوا
ارفع کریم سائنس اور ٹیکنالوجی کے علاوہ شاعری میں بھی دلچسپی رکھتی تھیں، بے پناہ ذہنی صلاحیتوں کی مالک ارفع کریم کا نام آج بھی زندہ ہے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاک بھارت جوہری جنگ دنیا کے لیے کتنی مہلک ہوسکتی ہے؟
جوہری ممالک کے درمیان تنازعات پر نظر رکھنے والے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور پاکستان جیسے جوہری صلاحیتوں کے حامل ممالک کے درمیان محدود جنگ کے عالمی خوراک کی فراہمی کے لیے تباہ کن نتائج مرتب ہو سکتے ہیں اور دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر اموات کا سبب بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھٰیں:قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟
رٹجرز یونیورسٹی (امریکا) کے سائنسدانوں کی سربراہی میں کی گئی ایک نئی بین الاقوامی تحقیق کے مطابق جوہری تنازع جس میں دنیا کے 3 فیصد سے بھی کم ذخیرے شامل ہیں، 2 سالوں میں دنیا کی ایک تہائی آبادی کو ہلاک کر سکتے ہیں۔
نیچر فوڈ میگزین میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق موسمیاتی سائنسدان رٹجرز یونیورسٹی امریکا کے شعبہ ماحولیاتی سائنسز کے ایک ممتاز پروفیسر اور مطالعہ کے مصنف ایلن روبوک کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کا کوئی بھی استعمال دنیا کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
50 سے 150 ملین افراد کی فوری موت
یونیورسٹی آف کولوراڈو کے پروفیسر برائن ٹون کی تحقیق کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ 50 سے 150 ملین افراد کی فوری موت کا سبب بن سکتی ہے۔
شہر تباہ ہو جائیں گے، زخمیوں کو امداد نہیں ملے گی، اور بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا۔ یہ تباہی صرف جنوبی ایشیا تک محدود نہیں رہے گی۔
ایک برطانوی اخبار کے حوالے سے شائع ایک میڈیا رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ جوہری جنگ نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے لیے تباہ کن ہو گی جس کے نتیجے میں 150 ملین فوری موت اور 3 ارب بھوک سے ہلاک ہو جائیں گے۔
بھارت اور پاکستان، جو 1974 اور 1998 میں اپنے جوہری تجربات کے بعد سے جوہری طاقتیں ہیں، کے پاس مشترکہ طور پر 300 جوہری وار ہیڈز ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں