لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2025ء) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جب بھی جیل میں ملاقات ہوتی ہے ان کی زبان پر پہلا سوال عوام اور کارکنان کے بارے میں ہوتا ہے ،عمران خان کہتے ہیں ہمارے کارکنان نے بڑی قربانیاں دی ہیں ، وہ شہداء کی فیملیوں اور زخمی کارکنوں کے بارے میں دریافت کرتے ہیں ،بانی پی ٹی آئی پر عزم ہیں کہ ظلم اور جبر کی رات نے جتنا طویل ہونا تھا وہ ہو چکی ہے اب ان شا اللہ بہت جلد سویرا ہوگا اور آنے والا وقت پاکستان اور عوام کا ہے ۔

جمشید اقبال چیمہ کے ہمراہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پاکستان کی سیاست اورپاکستان کی معیشت کا چڑھتا سورج ہیں ،ملک کی ڈوبتی کشتی اور مسائل کی وجہ سے بد حال عوام کو وہی سنبھالیں گے ،پاکستان کی سیاست اور معیشت کبھی بھی عمران خان کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کے پچیس کروڑ عوام کی زندگیاں بیوقوفوں اورنالائقوں کے ٹولے کے حوالے کی گئی ہیں، یہ ٹولہ خود پسندی کا شکار ہے ، انہوں نے اپنے دماغ کے اندر تصوراتی دنیا بنائی ہوئی ہے جس سے باہر نہیں نکلتے ۔ انہوں نے بارہ کروڑ غریب عوام کے صوبے کی وزیراعلیٰ غیر ملکی ڈیز ائنر کا بنایا ہوا لاکھوں روپے کا جوڑا پہنتی ہیں اور پھر مصنوعی طریقے سے خود کو عوام سے جوڑنے کی ناکام کوشش بھی کرتی ہیں۔

ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ عوام اب با شعور ہو چکے ہیں ،آپ لوگ عقل سے کام لو اور عوام کے جو حقیقی مسائل ہیں ان کو سمجھو۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پر مسلط خاندان کے پاس لوٹی ہوئی بے شمار دولت ہے ، اس خاندان نے اوور ٹائم لگا کر اس ملک کو لوٹا ہے ،جب کرپشن سے پیٹ نہیں بھرا تو عوام کے مینڈیٹ پربھی شب خون مارا گیا ،جس طرح کھلی دھاندلی کے ناچ اورسر عام فارم 47 کے ذریعے عوام کے جذبات اور ووٹ کو مجروح کیا گیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔

یہ سب کچھ کرنے اور اقتدار ملنے کے باوجود آپ ہار چکے ہیں اور بانی پی ٹی آئی جنہیں پابند سلا سل رکھا گیا ہے وہ جیت چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قوم کو پیغام ہے کہ بانی پی ٹی آئی ایک دن کے لئے پریشان نہیں ہوئے بلکہ وہ ملاقات کرنے والے رہنمائوں کو حوصلہ دے کر بیجتے ہیں کہ عوام کو خوشخبری دیں پاکستان کے عوام کو بتائیں وہ جیت چکے ہیں ،جیت ان کا مقدر ہے ،فتح ہمیشہ حق اور سچ کی ہوتی ہے جو ہو چکی ہے ۔

سابق معاون خصوصی جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ گزشتہ سال لارج سکیل مینو فیکچرننگ چھ فیصد پیچھے گئی اور اس سال بھی یہی رجحان ہے ،آپ کہتے ہیں کنسٹرکشن انڈسٹری بوسٹ کر رہی جبکہ سیمنٹ کی پانچ مہینوں میں بارہ فیصد کم فروخت ہوئی ہے جبکہ ایکسپورٹ میں ستائیس فیصد اضافہ ہوا ہے ، ہم زراعت کی بات کریں تو اس سال چونتیس فیصد کپاس کم پیدا ہوئی ہے جس کا مطلب ہے کہ چار ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کم ہوں گی ۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے عوام کے چکے ہیں

پڑھیں:

ٹک ٹاک سے انقلاب نہیں آتے، اگر آتے تو عمران خان آج جیل میں نہ ہوتے،علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انقلاب صرف سوشل میڈیا پر “ٹک ٹک” کرنے سے نہیں آتے، اگر ایسا ممکن ہوتا تو بانی پی ٹی آئی عمران خان آج جیل میں نہ ہوتے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گنڈاپور نے کہا کہ 4 اکتوبر کے احتجاج کی بدولت ہم نے جس مقصد کا تعین کیا تھا، وہ حاصل کیا، اور قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہ ملنا اسی تحریک کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ہدف عمران خان نے دیا تھا اور وہ خود 4 اکتوبر کو پشاور سے نکل کر 5 اکتوبر کو ہدف حاصل کرکے واپس آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ سوشل میڈیا پر ہر وقت باتیں کرتے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، لیکن آزادی کی جنگ وی لاگز اور جعلی اکاؤنٹس سے نہیں لڑی جاتی۔ سچ یہ ہے کہ ووٹ پولنگ بوتھ پر جا کر ڈالے جاتے ہیں، سوشل میڈیا پر نہیں۔
سیاست سڑکوں پر ہوتی ہے، نہ کہ فون کی اسکرین پر
علی امین کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگ کہتے ہیں کہ میں ملا ہوا ہوں، میرے خلاف خود میری پارٹی کے اندر باتیں ہوتی ہیں۔ لیکن جو لوگ پارٹی کو تقسیم کر رہے ہیں، وہ میں نہیں ہوں۔” انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ گروپ بندیوں کا حصہ نہ بنیں اور پارٹی کو اندر سے کمزور نہ کریں۔
جیل توڑنے سے انقلاب نہیں آتا
انہوں نے کہا کہ ملاقاتیں نہ دینے کی پالیسی جان بوجھ کر اپنائی گئی تاکہ کنفیوژن بڑھے اور قیادت کے درمیان فاصلے پیدا ہوں۔ “کیا میں جیل توڑ دوں؟ میں چاہوں تو جیل جا سکتا ہوں، لیکن جیل توڑنے سے کیا حاصل ہوگا؟ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ “حکومت نہ شہباز شریف کی ہے، نہ مریم کی۔ اصل اختیار کہیں اور ہے۔
سیلاب میں سب کچھ بہہ گیا، لیکن وفاق نے کوئی مدد نہیں کی

 علی امین گنڈاپور نے سیلابی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حالات مختلف تھے، پہاڑی تودے، مٹی اور پانی نے بستیاں بہا دیں۔ “اب تک 400 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، لیکن وفاق نے نہ کوئی وعدہ نبھایا اور نہ مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے صرف زبانی دعوے کیے، فارم 47 کے ایم این ایز تو گھومتے رہے، لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔ “ہمیں ان کی امداد کی ضرورت بھی نہیں، نہ ہم اس پر سیاست کرتے ہیں۔
انقلاب انگلیاں چلانے سے نہیں آتا
وزیراعلیٰ نے کہا کہ انقلاب گھر بیٹھ کر موبائل چلانے سے نہیں آتا، ہمیں عوام کو سڑکوں پر نکال کر حکومت کو چیلنج کرنا ہوگا۔” ان کا کہنا تھا کہ “5 اور 14 اگست کے جلسوں میں کتنے لوگ نکلے؟ صرف سوشل میڈیا پر باتیں ہوتی رہیں۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں ہاتھوں کی حرکت سے گھوڑے دوڑانے کا طریقہ بھی بتایا، جس پر موجود پی ٹی آئی اراکین ہنسنے لگے۔
 ہمیں تو ملاقات کا وقت بھی نہیں دیتے
علی امین گنڈاپور نے شکایت کی کہ حکومت ان سے ملاقات تک کرنے کو تیار نہیں، یہاں تک کہ بجٹ اور مائننگ بل جیسی اہم قانون سازی کے وقت بھی رابطے نہیں کیے گئے۔ “ہر ملاقات کے باہر سیکیورٹی کھڑی کر دی جاتی ہے، تاکہ کوئی بات نہ ہو۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • اسلامی ملکوں کے حکمران وسائل کا رخ عوام کی جانب موڑیں: حافظ نعیم 
  • بانی پی ٹی آئی اقتدار کیلئے ملک دشمنوں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، حنیف عباسی
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح مکمل
  • ایک شخص نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، عدلیہ کو اپنے ساتھ ملالیا، عمران خان
  • پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان
  • ٹک ٹاک سے انقلاب نہیں آتے، اگر آتے تو عمران خان آج جیل میں نہ ہوتے،علی امین گنڈاپور
  • کیا عمران خان سے ملنے کے لیے جیل کی دیوار توڑ کر اندر گھس جاؤں؟ علی امین گنڈاپور