بشریٰ بی بی کی 13 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
بشریٰ بی بی کی 13 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 13 مقدمات میں 7 فروری تک عبوری ضمانتیں منظور کرلی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر کو ڈی چوک میں پی ٹی آئی احتجاج کے حوالے سے درج 13 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں ہوئی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے 5، 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض بشریٰ بی بی کی 7 فروری تک عبوری ضمانتیں منظور کیں۔
سماعت کے دوران جج طاہر عباس سپرا نے وکیل درخواست گزار کی جانب سے فائلیں تیار کرکے نہ آنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ فائلیں تیار کرکے آیا کریں، میری عدالت میں آکر فائلیں سیدھی کررہے ہیں۔
’ہر جگہ پروٹوکول ملے، ایسا نہیں ہوسکتا‘
اس موقع پر وکلا کی جانب سے ملزمہ بشریٰ بی بی کا سادہ کاغذ پر دستخظ اور انگوٹھا لگوانے پر جج نے ایک بار پھر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ ہر جگہ کہتے ہیں وی آئی پی پروٹوکول ملے، ایسا نہیں ہوسکتا۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ میں نے آپ کو انتظار نہیں کرایا، میں فیصلہ لکھوا رہا تھا، وہ چھوڑ کر آپ کی ضمانتوں پر سماعت کررہا ہوں۔ انہوں نے وکلا کو ہدایت کی کہ عدالتی حکم نامہ جاری ہونے کے بعد اس پر ملزمہ کے دستخط اور انگوٹھے کا نشان لگے گا۔
’عدالت پر یقین کرنا سیکھیں‘
عدالت نے وکیل ڈاکٹر قدیر خواجہ کے بولنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ یقین کرنا سیکھیں، عدالت پر یقین کیا کریں، آپ یقین کریں گے تو لوگ پھر آپ پر یقین کریں گے۔
بعدازاں، عدالت نے عبوری ضمانتیں منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی اور پولیس کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہونے کا حکم جاری کیا۔ واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر کو ڈی چوک احتجاج پر اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں 13 مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مقدمات میں بی بی کی
پڑھیں:
سرگودھا: 9 مئی مقدمات، 31 سے زائد گواہان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم
—فائل فوٹوانسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا نے 9 مئی مقدمات میں 31 سے زائد گواہان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں 9 کے حوالے سے مقدمات کی سماعت ہوئی۔
سپریم کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو 9 مئی کے مقدمات کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
سماعت کے دوران نامزد ملزمان عمر ایوب، صنم جاوید اور عالیہ حمزہ بھی پیش نہ ہوئے۔
عدالت نے عدم پیشی پر 31 گواہان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے۔
عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی۔