اسمگلنگ کی روک تھام سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدات میں 79 فیصد کمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پاکستان کی جانب سے ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں کی جانے والی اسمگلنگ کےخلاف گھیرا تنگ کرنے کے مثبت اثرات سامنے آگئے، مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدات میں 79 فیصد کمی آگئی۔
ڈان نیوز کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات کے نتیجے میں رواں مالی سال افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدات میں بڑی کمی آگئی۔
ذرائع کے مطابق جولائی تا نومبر2024 میں سالانہ بنیاد پر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں79 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ افغان ٹرانزٹ46 کروڑ46 لاکھ ڈالرز رہیں۔
ذرائع کے مطابق جولائی تا نومبر 2023 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 2 ارب 23 کروڑ73لاکھ ڈالرز تھا، گزشتہ مالی سال افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں 4 ارب 21 کروڑ ڈالرز کی کمی ہوئی تھی۔
ذرائع کے مطابق مالی سال 24-2023 میں افغان ٹرانزٹ کا حجم 2 ارب 88 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز تھا جبکہ مالی سال 23-2022 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 7 ارب 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز تھیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ سال اپریل میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ملک سے اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کے پختہ عزم کا اظہار کیا تھا اور اسمگلنگ کے خلاف ملک گیر مہم تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔
وزیر اعظم نے اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے حکومت سے تعاون پر آرمی چیف کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔
اجلاس میں وزیر اعظم کو اسمگلنگ سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا تھا۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی تھی۔
اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کو کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے نوجوانوں کو متبادل روزگار کے مواقع اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا کی پاکستان میں فروخت اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مانیٹرنگ کو مؤثر بنایا جائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں افغان ٹرانزٹ اسمگلنگ کے کے مطابق مالی سال کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ کاامریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ
ٹرمپ انتظامیہ کاامریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(شاہ خالد ) ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکا داخل ہونے والے ہر شخص کو ویزا فیس کے علاوہ اب انٹیگریٹی فیس ادا کرنی ہوگی، سیر و سیاحت، اسٹوڈنٹس، کاروبار اور ملازمت کے لیے آنے والوں کو 250 ڈالر اضافی ادا کرنا ہوں گے۔
ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈھائی سو ڈالرز انٹگریٹی فی صدر ٹرمپ کے بگ بیوٹی فل بل کا حصہ ہے، تمام نان امیگرنٹ ویزا حاصل کرنے والوں کو ڈھائی سو ڈالرز اضافی ادا کرنا ہوں گے، اس کا مقصد ویزا ہولڈرز کو امریکی قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق ویزا ہولڈرز کو امریکا سے واپسی کے وقت یہ فی واپس بھی مل سکتی ہے، اعداد و شمار کے مطابق ہر سال 8 کروڑ سے زائد افراد امریکا کا سفر کرتے ہیں۔
یہ اضافی فیس ٹرمپ انتظامیہ کے حال ہی میں نافذ کردہ ڈومیسٹک پالیسی کے بل کے ذریعے متعارف کرائی گئی تبدیلیوں کا ایک حصہ ہے، جو امریکا آنے والے لاکھوں غیر ملکی زائرین، بشمول میکسیکو، بھارت، برازیل اور چین کے مسافروں کو ادا کرنی ہوگی۔
دی نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ قابل واپسی فیس غیر تارکین وطن ویزا کیٹیگریز پر لاگو ہوگی، ان میں غیر ملکی سیاح، کاروباری مسافر اور طلبہ بھی شامل ہیں، تاہم اس کا اطلاق کینیڈا سے آنے والے زیادہ تر مسافروں یا امریکا کے ویزا چھوٹ کے پروگرام کے تحت آنے والے مسافروں پر نہیں ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: بانجھ پن پر عورت کو نان و نفقہ سے محروم کرنا غیر قانونی قرار سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: بانجھ پن پر عورت کو نان و نفقہ سے محروم کرنا غیر قانونی قرار راولپنڈی: سابق صوبائی وزیر راجا بشارت کو گرفتار کرلیا گیا برساتی نالے میں بہہ جانے والے ریٹائر کرنل کی لاش مل گئی، بیٹی کی تلاش جاری، گاڑی کا دروازہ اور بونٹ بھی مل گیا دیامر سیلاب: ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 دن بعد مل گئی لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم