حکومت اور سکیورٹی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا،شہباز گل اور معید پیر زادہ کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد: حکومت اور سکیورٹی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل اور صحافی معید پیرزادہ کے خلاف سائبر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا، دونوں ملزمان پر اپنے سوشل اکاؤنٹس سے من گھڑت بیان اور مواد شئیر کرنے کا الزام ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم کی جانب سے شہباز گل اور معید پیرزادہ کے خلاف ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے انکوائری میں ثابت ہوا کہ دونوں ملزمان سیکیورٹی فورسز کے خلاف فیک نیوز پھیلانے میں ملوث ہیں۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ملزمان سوشل میڈیا پر فوج اور عوام میں دوریاں پیدا کرنے کے لیے جعلی مواد شیئر کرنے میں ملوث ہیں، ایف آئی اے نے دونوں ملزمان کے خلاف سب انسپکٹر منیب ظفر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا ہے۔
یاد رہے کہ معید پیرزادہ اور شہباز گل دونوں پاکستان سے باہر ہیں، دونوں ملزمان مختلف مقدمات میں مفرور ہی، عدالتوں نے انہیں اشتہاری بھی قرار دے رکھا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایف ا ئی ا شہباز گل کے خلاف
پڑھیں:
کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار
کراچی:شریف آباد پولیس نے کم سن بچے کو مبینہ طور پر تشدد سے ہلاک کرنے کے الزام میں سوتیلے باپ اور بچے کی ماں کو گرفتار کرلی اور مقتول علی کے چچا کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈی ایس پی لیاقت آباد اقبال شیخ نے بتایا کہ ایف سی ایریا میں رہائش پذیر اسد کی رمشا نامی خاتون کی دوسری شادی ہوئی تھی جبکہ رمشا کا پہلے شوہر سے 3 سال کا بیٹا علی تھا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسد اپنے سوتیلے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا جبکہ اس کی والدہ پر بھی یہ الزام ہے کہ وہ بھی اپنے بیٹے تشدد کرتی تھی اور اہل محلہ کی جانب سے بھی اس کی تصدیق کی گئی ہے۔
اقبال شیخ نے بتایا کہ بدھ کی شب بچے کی حالت خراب ہونے پر اسے پہلے نجی اسپتال بعدازاں عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں بتایا گیا کہ بچہ سیڑھیوں سے گر گیا تاہم کمسن بچے کے جاں بحق ہونے پر اس کی لیاقت آباد مقامی قبرستان میں تدفین بھی کر دی گئی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ کمسن علی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پر پولیس نے دونوں میاں بیوی کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا جہاں وہ ایک دوسرے پر الزام عائد کرتے رہے اور ان کے بیانات میں تضاد پایا گیا۔
ایس ایچ او شریف آباد مہر یوسف نے بتایا کہ اسد اور رمشا کی 2 ماہ قبل شادی ہوئی تھی جبکہ مقتول علی کی ہلاکت کا مقدمہ اس کے چچا کی مدعیت میں دفعہ 302 کے تحت والدہ اور اس کے سوتیلے باپ کے خلاف درج کرلیا اور انہیں مزید تفتتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی تاہم انوسٹی گیشن پولیس گرفتار میاں اور بیوی سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔