Jasarat News:
2025-04-25@08:47:02 GMT

بیرون ملک میڈیکل داخلوں کے لیے ایم ڈی کیٹ لازمی قرار

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

بیرون ملک میڈیکل داخلوں کے لیے ایم ڈی کیٹ لازمی قرار

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے اعلان کیا ہے کہ بیرون ممالک کے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے خواہشمند پاکستانی طالب علموں کے لیے ایم ڈی کیٹ کا امتحان پاس کرنا لازمی ہوگا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی ایم ڈی سی کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن جواد امین خان نے بتایا کہ یہ اہم فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے تاکہ بیرون ممالک میڈیکل کالجوں میں داخلے لینے والے طالب علموں کا ڈیٹا مرتب کیا جا سکے اور ان کی تعلیم کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی طالب علم اکثر غیرمعیاری میڈیکل کالجوں میں داخلہ لیتے ہیں جہاں کا نصاب پاکستان کے نصاب سے مختلف ہوتا ہے اور سہولیات ناکافی ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، بیرون ممالک میڈیکل ایجوکیشن کے لیے ہر طالب علم پر سالانہ 50 ہزار ڈالر تک خرچ آتا ہے، جو قیمتی زرمبادلہ کے ضیاع کا سبب بنتا ہے۔

پی ایم ڈی سی نے یہ بھی واضح کیا کہ بیرون ملک میڈیکل ڈگری حاصل کرنے والے طالب علموں کی رجسٹریشن اور ایکولینسی ٹیسٹ اب NUMS کے ذریعے ہوگا۔ جو طالب علم کامیاب ہوں گے، وہ پاکستان میں بطور ڈاکٹر رجسٹریشن حاصل کر سکیں گے۔

کونسل نے ان ممالک میں قائم میڈیکل کالجوں کی انسپیکشن کا فیصلہ بھی کیا ہے تاکہ ان کے معیار اور سہولیات کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس اقدام سے نہ صرف معیارِ تعلیم بہتر ہوگا بلکہ پاکستان سے زرمبادلہ کے بے جا اخراج کو بھی روکا جا سکے گا۔

پی ایم ڈی سی جلد اس پالیسی کا باقاعدہ اجرا کرے گی تاکہ مستقبل میں بیرون ملک میڈیکل تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طالب علموں کے لیے ایک منظم اور معیاری طریقہ کار وضع کیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پی ایم ڈی سی طالب علموں جا سکے کے لیے

پڑھیں:

تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار

متن میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائیگی، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔ ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلہ فارم کیساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی نے جینیٹک امراض کی روک تھام کیلئے تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025ء پنجاب اسمبلی سے منظور کر لیا۔ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے وقت طلباء کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ متن میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائیگی، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔ ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلہ فارم کیساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔

پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رپورٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا۔ متن کے مطابق ان خفیہ معلومات کو غیرمجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوںگی، لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رپورٹس پی آئی ٹی بی کو بھیجیں گی۔ جعلی رپورٹس تیار کرنیوالے نجی لیبارٹریز کے ملازمین پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائیگا۔ متن میں مزید کہا گیا ہے کہ نادرا کیساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے۔ حکومت غریب خاندانوں کیلئے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کریگی، بل حتمی منظوری کیلئے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لازمی لگوائیں: مریم نواز
  • پنجاب: تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار
  • تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار
  • پنجاب؛ تعلیمی اداروں مع دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار
  • مدارس سمیت پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک لازمی قرار
  • ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش ؟ میڈیکل کی تاریخ کے حیران کن واقعے کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • لنڈی کوتل میں سیکیورٹی فورسز کا فری آئی میڈیکل کیمپ
  • ہیلتھ سروسز اکیڈمی کا شفاف بھرتی کا سنگ میل، 77 آسامیوں کے لیے 7 ہزار امیدواروں کا سکریننگ ٹیسٹ کامیابی سے مکمل
  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کیلئے عالمی ایوارڈ