کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹی کلچر فورم کے پریذیڈینٹ شیخ امتیاز حسین نے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ دور میں زراعت کے شعبے کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے انہوںنے کہاکہ پیداواری صلاحیت میں کمی، فرسودہ کاشتکاری کا نظام، ناقص انفراسٹرکچر، اور منڈیوں تک محدود رسائی زراعت کے شعبے کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ زراعت کے شعبے کی پیداواری اور برآمدی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے قلیل اور طویل مدتی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے انہوںنے کہا کہ حکومت زرعی پیداوار اور برآمدات کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دے کیونکہ پاکستان کی70فیصد سے زائد آبادی ذرعی شعبے سے وابستہ ہے شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ پاکستان خوراک اور فصلوں کے دنیا کے سب سے بڑے پروڈیوسر اور سپلائرز میں سے ایک ہے جبکہ GDP سیکٹر کی ساخت کے لحاظ سے ممالک کی فہرست کے مطابق پاکستان فارم کی پیداوار میں عالمی سطح پر آٹھویں نمبر پر ہے پاکستان میں زرعی شعبے میں 2023-24میں مجموعی طور پر 6.

25 فیصد اضافے کے ساتھ مضبوط ترقی دیکھنے میں آئی ہے انہوں نے کہا کہ فصلوں میں 11.03 فیصد کی غیر معمولی نمو دیکھی گئی ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شیخ امتیاز حسین زراعت کے شعبے

پڑھیں:

بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا

ڈھاکا:

بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔

بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔

ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور نوٹس باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔

نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔

بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔

سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔

یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد 2024 میں طلبہ کی جانب سے ملک گیر احتجاج کے بعد ملک سے فرار ہو کربھارت پہنچ گئی تھیں جہاں وہ اس وقت مقیم ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں ان کے خلاف بغاوت سمیت مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • بی سی سی آئی کا ورلڈ کپ فاتح ویمنز ٹیم سے شرمناک صنفی امتیاز سامنے آگیا
  • گلگت بلتستان کا یوم آزادی اور درپیش چیلنجز
  • سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہو چکا، چین نے کبھی کسی دوسرے ملک سے تعلق نہ رکھنے کی شرط نہیں لگائی، احسن اقبال
  • پاکستان میں صحت کے شعبے میں تاریخی کامیابی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان چین کے تعاون سے پی اے آر سی میں جامع اصلاحات کرے گا: رانا تنویر