3 ہزار میگاواٹ کا ہدف حاصل لیا،وزیراعظم کا بجلی سستی کرنے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز+ آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے ٹاسک فورس کی کوششوں سے جلد بجلی سستی ہونے کی امید ظاہر کی ہے جبکہ وفاقی کابینہ نے14 آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دے دی جس سے 1.4کھرب روپے کی بچت ہوگی، کابینہ نے انسداد منشیات ڈویژن کو وزارت داخلہ اور ہوا بازی ڈویژن کو وزارت دفاع میں ضم کرنے کی بھی منظوری دی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تعلیمی شعبے میں صوبوں کا اہم کردار ہے، وفاق کو صوبوں کے ساتھ مل کر تعلیمی میدان میں چیلنجز سے نمٹنا چاہیے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس نے 3 ہزار میگاواٹ کا ہدف حاصل کر لیا ہے، مزید بڑی کمپنیوں سے کیپیسٹی چارجز کے معاملے پر بات چل رہی ہے، وزیراعظم نے سرکاری پاور جنریشن کمپنیوں کو ڈالرز میں کیپیسٹی پیمنٹس ہونے پر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازیں شروع ہونا بڑی کامیابی ہے، گزشتہ حکومت کے ایک وزیر کی تقریر کے تباہ کن نتائج ہوئے، شکر ہے جو بندشیں لگیں وہ ختم ہوئیں اور امید ہے جلد لندن کے لیے پروازوں کا آغاز ہوگا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ضلع کرم میں حالات نارمل ہورہے ہیں، امن معاہدے کے بعد مورچے مسمار کیے جارہے ہیں، خوراک اور ادویات کی سپلائی بھی پہنچائی جارہی ہے، امید ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر قیام امن یقینی بنائیں گے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ فتنہ الخوارج کے خلاف دن رات کارروائیاں ہورہی ہیں اور امید ہے ان کارروائیوں کے نتیجے میں فتنہ الخوارج مکمل طور پر ختم ہوجائے گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 14 آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دی گئی۔ نظرثانی شدہ معاہدوں کے مطابق 14 آئی پی پیز کے منافع اورلاگت میں 802 ارب روپے کی کمی کی تجویزمنظور کی گئی۔ اعلامیے کے مطابق ان آئی پی پیز سے گزشتہ سالوں کے اضافی منافع کی مد میں 35 ارب روپے کٹوتی کی جائیگی، آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں سے حکومت کو 1.
اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف یوتھ پروگرام کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نظرثانی شدہ معاہدوں ا ئی پی پیز کے ساتھ ڈویژن کو وزارت شہباز شریف ٹاسک فورس کے مطابق ارب روپے
پڑھیں:
حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
اسلام آباد:وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم جاری مالی سال 25-2024 کے پہلے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق مارچ کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 76 ہزار 7 ارب روپے ہو گیا ہے، جس میں ملکی قرضوں کا حجم 51 ہزار 518 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 489 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
سروے میں بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6 ہزار 439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جس میں 5 ہزار 783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ اس مدت میں حکومت نے ایک ٹریلین روپے کی حکومتی سیکیورٹیز کی خریداری کی مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 1.6 ٹریلین روپے کے شریعہ کمپلائنس سکوک جاری کیے۔
اقتصادی سروے کے مطابق اس دورانیے میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کی بیرونی معاونت موصول ہوئی، جس میں 2.8 ارب ڈالر کثیر الجہتی شراکت داروں اور 0.3 ارب ڈالر دوطرفہ شراکت داروں نے فراہم کیا۔
حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 1.5 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں سے 0.56 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے۔
سروے کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 1.03 ارب ڈالر کی معاونت حاصل ہوئی۔