کویت میں شب معراج پر 3چھٹیوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کویت میں شب معراج پر3 چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔ کویتی کابینہ نے شبِ اسرا و المعراج کے موقع پر27 جنوری بروز پیر کی عام تعطیل کو30 جنوری بروز جمعرات دینے کی منظوری دے دی۔ عرب میڈیا کے مطابق کویتی کابینہ نے یہ فیصلہ اس لیے کیا تاکہ جمعہ اور ہفتہ کی ویک اینڈ چھٹیاں ملاکر کو شہریوں کو 3 دن کی تعطیلات مل جائیں۔ خیال رہے کہ اگرچہ کویت میں شب اسرا و المعراج باضابطہ طور پر27 جنوری کو ہے لیکن یہ چھٹی اب جمعرات کو دی جائے گی۔ کویتی کابینہ کا کہنا ہے کہ یہ ایڈجسٹمنٹ عوام کے لیے عملی تحفظات کے ساتھ مذہبی تقریبات اور تہوار منانے میں توازن قائم کرنے کے حکومتی عزم کی عکاسی ہے۔ اس طرح کویت میں شہریوں کو جمعرات30 جنوری سے ہفتہ یکم فروری تک کی3 چھٹیاں مل گئیں۔ یاد رہے کہ شب معراج مذہب اسلام میں ایک اہم اور خصوصی اہمیت کا حامل واقعہ ہے، جب پیغمبرِ اسلام نے مسجد الحرام سے مسجد اقصیٰ اور پھر وہاں سے آسمانوں تک کا سفر کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کویت میں
پڑھیں:
چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
---فائل فوٹوچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، چینی کی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیرِ صدارات اجلاس کے دوران چینی کی امپورٹ پر گفتگو کی گئی۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین ایف بی آر صاحب یہ کیا ڈرامہ ہے، جب عوام کا مسئلہ آئے تب آپ کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں مان رہا، سرمایہ کاروں کی بات آئی تو آئی ایم ایف کی بھی نہیں سنی جاتی، چند سرمایہ کار ہیں جو کسی کی نہیں سنتے، ان کو نوازا جا رہا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے، گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔
اس دوران ممبر پی اے سی خواجہ شیراز نے استفسار کیا کہ 7.5 لاکھ ٹن کس میکانزم کے تحت ایکسپورٹ کی گئی؟
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہم تو فیصلے کے پابند ہیں، ہمیں حکم دیا گیا کہ امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ختم کر دیں، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کیا گیا، ایڈوانس 5.5 فیصد ہوتا ہے اسے ہم نے اعشاریہ 25 فیصد کیا ہے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کیا اس پر آئی ایم ایف کچھ نہیں کہے گا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ آئی ایم ایف کیوں نہیں کہے گا، ضرور کہے گا۔
ممبر کمیٹی نوید قمر نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت چینی کی قیمت متعین نہ کرسکتی ہے نہ اسے کرنی چاہیے، کارٹلز کو کس نے اجازت دی کہ چند لوگ مل کر مارکیٹ پر قبضہ کرلیں، مسابقتی کمیشن کیا کر رہا ہے، اس نے شوگر کارٹلز کو کیوں نہیں دیکھا۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کیا مراد علی شاہ کی طاقت ہے کہ وہ سندھ کی شوگر ملز کے خلاف ایکشن لیں، مریم نواز کی بھی پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف ایکشن کی طاقت نہیں، شوگرملز کے لیے لائسنس اوپن کیا جائے، کوئی بھی مل لگا سکے۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا کنزیومرز کا بھی کوئی نمائندہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہے؟
اس کے جواب میں سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تمام متعلقہ شراکت دار موجود ہوتے ہیں۔