شکرپڑیاں کی حسین کنول جھیل کیوں کُملا گئی؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد کے سیاحتی مقام شکر پڑیاں کے جنگلات میں واقع کنول جھیل قدرت کا ایک حسین شاہکار ہوا کرتی تھی تاہم اس نے کئی نشیب و فراز بھی دیکھے ہیں۔ ایک وقت تھا جب وہ جھیل اپنے جوبن پر ہوا کرتی تھی لیکن پھر اس کے آس پاس ہونے والے تعمیراتی کاموں کے باعث یہ نظروں سے اوجھل ہو گئی۔ بعد ازاں اس جھیل کی قسمت جاگی اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس کا وجود بحال کردیا۔
اس جھیل میں کنول کے پھول لگائے گے جس کی وجہ سے اس کی خوبصورتی دوبالا ہو گئی لیکن آج کل یہ پھر گرداب کا شکار ہوچکی ہے۔
کنول جھیل اب ایک گٹر کا منظر پیش کرتی ہے۔ شفاف پانی اور اس میں ہچکولے کھاتے کنول کے خوبصورت پھولوں کی جگہ اب دکھائی دیتا ہے تو بس آلودہ پانی اور اس میں تیرتے کاغذ اور پلاسٹک کی بوتلوں کے لاتعداد ڈھکن۔ سی ڈی اے کا اس پر کیا مؤقف ہے جانیے اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد شکر پڑیاں شکر پڑیاں کنول جھیل کنول جھیل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد
پڑھیں:
سکردو میں "حسین سب کا" کی جھلکیاں (2)
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلک نوربخشیہ کے عالم دین مولانا عارف حسین، سابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن، اسماعیلی کمیونٹی کے کریم خان اور مولانا حسین طارق نے کہا کہ اتحاد امت وقت کی اہم ضرورت ہے، نفرت اور تفرقہ بازی کے خلاف علماء کو صف اول میں کردار ادا کرنا ہوگا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سینئر صحافی سہیل وڑائچ بھی کانفرنس میں شریک ہوئے
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں
اسلام ٹائمز۔ 32 ویں بین المذاہب و اتحاد بین المسلمین کانفرنس "حسین سب کا" سکردو میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان کے مختلف مذاہب اور مکاتب فکر کے نمائندہ علما، اسکالرز، سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ 32 واں بین المذاہب وارحاد بین المسلمین کانفرنس میں شیعہ، سنی، نور بخشی، اسماعیلی، ہندو، سکھ، براہمن اور مسیحی رہنماؤں کی بھرپور شرکت نے سکردو کو بین المذاہب رواداری اور قومی ہم آہنگی کی علامت بنا دیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلک نوربخشیہ کے عالم دین مولانا عارف حسین، سابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن، اسماعیلی کمیونٹی کے کریم خان اور مولانا حسین طارق نے کہا کہ اتحاد امت وقت کی اہم ضرورت ہے، نفرت اور تفرقہ بازی کے خلاف علماء کو صف اول میں کردار ادا کرنا ہوگا۔ پروفیسر کلیان سنگھ سکھ رہنما و سیکرٹری جنرل کرتارپور مشن، کرنل شہباز (براہمن رہنما)، انتھونی نوید (مسیحی رہنما و ڈپٹی اسپیکر سندھ) نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ آئینی و انسانی فریضہ ہے، اور سکردو کی فضا بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔ سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا کہ بلتستان میں بین المذاہب بھائی چارہ پورے پاکستان کے لیے مشعل راہ ہے۔ منہاج القرآن بلوچستان کے رہنما صاحبزادہ احمد حسن فاروقی اور ضیاء اللہ شاہ بخاری (سربراہ اسلامی نظریاتی کونسل) نے کہا کہ بین المذاہب مکالمہ، برداشت اور مشترکہ قومی شناخت ہی پاکستان کے روشن مستقبل کی بنیاد ہیں۔