امریکی ایوان نمائندگان نے منگل کے روز ایک ایسے بِل کی منظوری دی ہے جس میں ٹرانس جینڈرز کو سکولوں میں لڑکیوں کے اسپورٹس مقابلوں میں شرکت سے روکا گیا ہے۔

امریکی ایوان میں مںظور ہونے والے اس بل کی حمایت ریپبلکن ممبران نے کی جبکہ ڈیموکریٹ ممبران نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالے۔

اس بل کےتحت امریکا کی وفاقی حکومت ان سکولوں کی فنڈنگ روک دے گی جہاں لڑکیوں کے اسپورٹس ایونٹس میں ٹرانس جینڈر کو شامل کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:محکمہ تعلیم سندھ نے پاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پالیسی کا مسودہ منظور کرلیا

ریپبلکن ممبران نے اس بل کو بچیوں کی پرائیویسی اور حقوق کے تحفظ کی طرف ایک قدم قرار دیا ہے جب کہ ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ ایسی قانون سازی ٹرانس جینڈرز کے خلاف امتیازی سلوک پر مبنی ہے۔

اس بل کی منظوری امریکی ایوان نمائندگان میں ہوئی ہے تاہم سینیٹ میں اس کی منظوری کے لیے ریپلکنز کو 7 ڈیموکریٹس کے ووٹوں کی ضرورت ہے جو انہیں ملنا مشکل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

BILL CONGRESS SPORTS SCHOOLS TRANSGENDERS ایوان نمائندگان ٹرانس جینڈرز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایوان نمائندگان

پڑھیں:

اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید

پنجاب اسمبلی کے حکومتی رکن امجد علی جاوید نے ایوان میں انکشاف کیا ہے کہ ٹریفک وارڈن اور کانسٹیبل نے قانون سازی کے بغیر ایک شہری کو چالان کر کے گرفتار کیا اور حوالات میں بند کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘ایک ٹریفک وارڈن نے اسمبلی کے بغیر ہی قانون بنا لیا ہے، ابھی تک 97 اے کا پنجاب اسمبلی سے نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، نہ ہی کوئی قانون بنایا گیا ہے، تو ایک وارڈن نے کیسے مقدمہ درج کیا؟’

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ ‘جس نے خود ہی ہاؤس کا قانون استعمال کیا ہے، اگر ایسا ہی ہوتا رہا تو ایوان کی حیثیت ختم ہو جائے گی۔’

انہوں نے تجویز دی کہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں لے جایا جائے اور متعلقہ محکمے کے افسران سے وضاحت طلب کی جائے کہ کس اختیار کے تحت شہری پر مقدمہ درج کیا گیا اور محکمہ نے اب تک اس معاملے پر کیا کارروائی کی۔

امجد علی جاوید نے مزید کہا کہ ‘قانون بنائے بغیر کوئی غیر قانونی اقدام کرے تو اسے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سزا دی جا سکتی ہے۔ اے ایس آئی اور وارڈنز کو سزا دی جائے۔’

یہ بھی پڑھیے: فرنٹیئر کانسٹیبلری اب فیڈرل کانسٹیبلری ہوگی، طلال چوہدری

ان کا کہنا تھا کہ ‘جب تک نوٹیفکیشن نہ ہو، کوئی قانون نہیں بن سکتا، تو پھر کس نے اور کیوں 97 اے کا استعمال کیا؟ اگر اس غیر قانونی اقدام کو روکا نہ گیا تو مزید ایسے اقدامات کا راستہ کھل جائے گا۔’

امجد علی جاوید کے مطالبے پر پینل آف چیئرپرسن غلام رضا نے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب اسمبلی پنجاب پولیس ٹریفک پولیس

متعلقہ مضامین

  • اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید
  • سینٹ: تحفظ مخبر کمشن کے قیام، نیوی آرڈیننس ترمیمی بلز، بلوچستان قتل واقعہ کیخلاف قرارداد منظور
  • امریکا جانے والے غیر ملکیوں پر 250 ڈالر کی اضافی ویزا فیس عائد
  • امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
  • امریکی ویزا فیس میں اضافہ، غیر ملکیوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا ہوگا؟
  • انتہاپسند مواد سرچ کرنےاور وی پی این کے استعمال پرجرمانہ ،نیاقانون منظور
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور
  • روس: انتہاپسند مواد سرچ کرنے پر اب جرمانہ ہوگا
  • جوہری طاقت کے میدان میں امریکی اجارہ داری کا خاتمہ، دنیا نئے دور میں داخل
  • سانحہ قلات میں زخمی صابری قوال کے رکن شہباز اب شائد کبھی طبلہ نہیں بجا سکیں گے