راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس یمامہ  نے ترکیہ کی بندرگاہوں گلچک (Gölcük) اور اکساز (Aksas ) کا دورہ  کیا ۔بندرگاہ پہنچنے پر پاکستانی سفارتخانے اور ترک بحریہ کے اعلیٰ حکام نے جہاز کا استقبال کیا ۔

 آئی ایس پی آر کے مطابق ترکیہ میں قیام کے دوران ترکش نیوی فلیٹ کے ڈپٹی کمانڈر وائس ایڈمرل ابراہیم اوزدین کوثر (Vice Admiral Ibrahim Ozden Kocer) نے پی این ایس یمامہ کا دورہ کیا ۔ترکش نیوی فلیٹ کے ڈپٹی کمانڈر کو جہاز کی صلاحیتوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

تحریک انصاف کے اہم رہنما نے خواجہ آصف اور عطاء تارڑ کے بیانات پر سوال اٹھا دیا

پی این ایس یمامہ اور ترک بحریہ کے جہازوں کے مابین بحری مشق ماوی وطن (Mavi Vatan) کا انعقاد  کیا گیا ،مشق کا مقصد دونوں بحری افواج کے درمیان باہمی تعاون اور مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت کو بڑھانا تھا ۔

 آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پی این ایس یمامہ کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور بحری تعلقات کو مزید فروغ دینے اور موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کا موقع فراہم کرے گا۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پی این ایس یمامہ بحریہ کے کا دورہ

پڑھیں:

بھارتی پرچم بردار جہازوں کی پاکستانی بندرگاہوں پر داخلے پر پابندی عائد

کراچی:

پاکستان نے ہمسایہ ملک بھارت کے ساتھ حالیہ سمندری کشیدگی کے تناظر میں اہم فیصلہ کرتے ہوئے بھارتی پرچم بردار جہازوں پر پاکستانی بندرگاہوں میں داخلے پر فوری پابندی عائد کر دی ہے۔

وزارت بحری امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بھارتی پرچم بردار جہازوں کی داخلے پر پابندی کا فیصلہ پاکستان کی بحری خودمختاری، قومی سلامتی اور اقتصادی مفادات کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اب بھارتی پرچم بردار کوئی بھی تجارتی یا غیر تجارتی جہاز پاکستان کی کسی بندرگاہ پر لنگر انداز نہیں ہو سکے گا جبکہ پاکستانی پرچم بردار جہاز بھی بھارت کی کسی بندرگاہ پر نہیں جائیں گے۔

اس ضمن میں کہا گیا کہ تاہم کسی خاص صورت حال میں استثنیٰ کا فیصلہ انفرادی بنیاد پر معاملے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

وزارت بحری امور نے یہ ہدایات متعلقہ مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد فوری طور پر نافذ کر دی ہیں اور یہ فیصلہ حالیہ علاقائی کشیدگی کے پس منظر میں پاکستان کی بحری پالیسی کا ایک واضح اور مضبوط اظہار قرار دیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی حکام نے یہ فیصلہ بھارت کی جانب سے پاکستانی پرچم بردار بحری جہازوں پر پابندی کے جواب میں کیا ہے، بھارت نے شپنگ کے ساتھ مواصلات کے رابطے بھی معطل کردیے ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان شپنگ روابط انڈو-پاک شپنگ پروٹوکول کے تحت جاری تھے جو 2006 میں طے کیا گیا تھا، اس پروٹوکول کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کے جہازوں کو ضرورت پڑنے پر ہنگامی تکنیکی مدد بھی فراہم کرتے رہے اور دونوں ملکوں کے ماہی گیروں کا بھی تبادلہ کیا جاتا رہا۔

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ کا جنگی بحری جہاز خیرسگالی مشن پر کراچی بندرگاہ پہنچ گیا، پرتپاک استقبال
  • ترک بحریہ کا جہاز خیر سگالی دورے پر کراچی بندرگاہ پہنچ گیا
  • بھارت کو منہ توڑ جواب،بھارتی پرچم بردار بحری جہازوں کا پاکستانی بندرگاہوں پر داخلہ بند
  • ترکیہ کا بحریہ جہاز خیرسگالی دورے پر کراچی بندرگاہ پہنچ گیا
  • ترکیہ کا بحری جہاز خیر سگالی دورے پر کراچی پہنچ گیا
  • ترکیہ کا بحری جہاز خیر سگالی دورے پر کراچی پہنچ گیا
  • بھارتی پرچم بردار بحری جہازوں کا پاکستانی بندرگاہوں پر داخلہ بند
  • بھارتی پرچم بردار بحری جہازوں کا پاکستانی بندرگاہوں پر داخلہ  بند
  • بھارتی پرچم بردار جہازوں کی پاکستانی بندرگاہوں پر داخلے پر پابندی عائد
  • بھارتی پرچم بردار بحری جہازوں کا پاکستانی بندرگاہوں پر داخلہ فوری طور پر بند